ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
محقق یہ ہے کہ اس عموم میں ایک قید بھی ہے وہ یہ کہ متکلم سے متجاوز نہ ہوا ہو اور یہاں مجاوز ہو جاؤیگا مگر اس سے حلت لازم نہیں آتی بلکہ اشتراک علت سے حکم بھی مشترک ہوگا حیوان میں نص قطعی سے اور غیر حیوان میں قیاس ظنی سے واللہ علم ـ متصنع مصیبت میں رہتا ہے: ( ملفوظ 33 ) ایک سلسلہ گفتگو مین فرمایا کہ متصنع ہمیشہ مصیبت میں رہتا ہے چناچہ ہر سوال کے جواب مین اس کو تعب برداشت کرنا پڑتا ہے لا ادری کہنے کی اس کی ہمت ہی نہیں ہوتی حالانکہ لا ادری میں بڑی راحت ہے ـ مجزوب کی حالت جزب کا سبب : ( ملفوظ 34 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مجزوب پر وارد اس قدر قوی ہوتا ہے کہ جو اس کی منونانہ حالت بنا دیتا ہے ـ جنون کے بعد نہ ایمان کا اعتبار نہ کفر کا ( ملفوظ 35 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر حالت کفر میں مجنون ہو جائے تو اس حالت کا ایمان معتبر نہیں اور اگر حالت اسلام میں مجنون ہو جائے تو اس حالت کا کفر معتبر نہیں غرض جس حالت پر جنون ہو وہ قانون شرع سے بدل نہیں سکتے جیسے موت جس حالت پر ہو اس ہی کے موافق حکم ہو تا ہے مثلا جس طرح موت کے بعد ولایت سلب نہیں ہوتی اسی طرح جنون سے بھی ولایت سلب نہیں ہوتی اگر ولایت کی حالت میں جنون ہو گیا وہ ولی ہے اور اگر عامی ہونے کی حالت میں ہو گیا وہ عامی ہے اگر مسلم ہونے کی حالت میں ہو گیا وہ مسلم ہے اگر کافر ہونے کی حالت میں ہو گیا وہ کافر ہے ـ عقل کی فضیلت اور سالک اور مجزوب میں فرق مراتب ( ملفوظ 36 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عقل حق تعالی کی ایک بڑی نعمت ہے مگر اس کے استعمال کے بھی کچھ حدود ہیں حد سے تجاوز کرنے میں بجائے نعمت کے زحمت ہو جاتی ہے اور اس عقل ہی کی بدولت مجزوب سے سالک کا مرتبہ بڑا ہے میرے سامنے ایک مرید نے اپنے بدعتی جاہل پیر سے مسئلہ پوچھا کہ مجزوب افضل ہے یا سالک پیر نے جواب دیا کہ اس کا جواب اسی سے معلوم کر لو کہ شریعت نے شراب کو اس لئے حرام کر دیا کہ وہ عقل کو زائل کرتی ہے ثواب عقل کےشرف کے اسر سالک و مجزوب کے عاقل وغیرہ عاقل ہونے کو سوچ لو بیچارے پیر تھے تو بدعتی جاہل مگر بات کام کی کہی ـ