ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
وہ حدیث یہ ہے ـ فیفتحون قسطنطینیہ فبینا ھم یقتسمون الغنائم اذ صاح فیھم الشیطان ان المسیح قد خلفکم فی اھلیکم فیخرجون و ذالک باطل فاذا جاءوا الشام خرج ۔ رواہ مسلم کذا فی المشکوۃ الفصل الاول من باب الملاحم دیکھئے اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ خبر غلط ہوگی مگر اس کے غلط ہونے پرشام پہنچنے تک بھی اس سے استدلال نہ کر سکیں گے کہ دن تو طویل ہوا ہی نہیں ـ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ مستمعین ( سننے والے ) بھی سمجھیں گے کہ اس کا تصرف عام نہ ہوگا تو ممکن ہے کہ خروج کی خبر بھی صحیح ہو مگر ہم اس پر تصرف کا اثر نہ ہوا تو میں نے سنا ہے کہ حضرت مولانا گنگوہی نے یہ تقریر فرمائی تھی ـ انگریزوں اور ہندوؤں کا اختلاف محض سیاسی ہے ـ ( ملفوظ 366 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا گو کفار کسی اپنی مصلحت سے مسلمانوں کی کچھ رعایت کریں مگر یہ یقینی بات ہے کہ وہ اسلام کو اپنے لئے مضر سمجھتے ہیں اور اس واسطے اس کے مٹانے کی فکر میں ہیں ـ خوب سمجھتے ہیں کہ جب مسلمان باقی ہیں ـ ہم چین سے سلطنت نہیں کر سکتے ـ اور ایک یہ بات بھی سمجھتے ہیں کہ ہندوؤں کا ان کے ساتھ اختلاف محض مطالبات سیاسی کے لئے ہے اگر وہ پورے کر دیئے جاویں اختلاف ختم ہو جاوے گا ـ اور مسلمانوں کا اختلاف مذہبی ہے وہ کبھی نہیں ہو سکتا ـ اسی وجہ سے مسلمانوں کو اصلی مخالف سمجھتے ہیں ـ ظہور دجال کے وقت نمازوں کی تحقیق ( ملفوظ 367 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دجال غلط احکام ہی کے لئے تصرف کرے گا جیسا ایک ملفوظ پہلے حضرت مولانا گنگوہی کا ارشاد اس کے ایک خاص تصرف کے متعلق ایک حدیث سے مستنبط کیا ہوا گزرا یہ تصرف نمازوں میں خلط کی غرض سے کریگا مگر وہ تصرف محدود ہو گا جہاں تک اس کا تصرف ہوگا وہاں تک اوقات میں یہ تلبیس ہوگی ـ اور اس سے آگے نہیں ہوگی ـ ایک صاحب کے سوال کیا کہ جہاں عشاء کا وقت واقع ہی میں نہیں آتا وہاں نماز کا کیا حکم ہے جواب میں فرمایا کہ اس میں دو قول ہیں یہ بھی ہے کہ جہاں وقت نہیں آتا نماز فرض نہیں ہوتی ـ گاندھی دجال سے کم نہیں ( ملفوظ 368 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ گاندھی کم بخت بھی دجال سے کچھ کم نہیں نہ معلوم لوگوں کے ایمان برباد کئے اور دجال ہی کیا کرے گا وہ بھی یہی کرےگا ـ