ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
یعنی انصات و استماع ( خاموش رہئے اور صرف سننے ) پر عامل ہو شیخ کو یہ خطاب فرماتے ہیں ـ بنامے رخ کہ خلقے والہ شوند و حیران بکشائے لب کہ فریاد از مرد و زن برآید اور مرید کو یہ خطاب فرمایا جاتا ہے ـ چند گوئی خواجہ نظم و نثر فاش ، یک دو روزے امتحان کن گنگ باش پہلے زمانہ میں مجاہدے چار تھے قلت الکلام کم بولنا قلت المنام کم سونا قلت الطعام کم کھانا قلت الاختلاط مع الانام کم ملنا مگر اس وقت محققین نے دو کو حذف کر دیا ہے یعنی قلت الطعام اور قلت المنام اس لئے کہ قوی ضعیف ہیں ان دو مجاہدوں کے جو ثمرات ہیں یعنی انکسار قوت بہیمیہ وہ اس وقت تو بلا مجاہدہ ہی حاصل ہیں دو باقی رکھا جائے یعنی قلت الکلام اور قلت الاختلاط مع الانام غرض قیل و قال سے سالک کو بڑا ہی ضرر ہوتا ہے خصوص مبتدی کو اگر قلت کلام کے ساتھ ایک تو گناہوں کو چھوڑ دے دوسرے تخلیہ اختیار کر لے انشاءاللہ تعالٰی تصفیہ قلب میسر ہو جائے گا دیکھئے پھر لوگوں سے ملکر دیکھئے معلوم ہو جائیگا کہ بولنا کوئی نافع چیز ہے یا سکوت غرض مبتدی کے لئے بہت ہی ضروری ہے کہ خاموش رہے ـ لوگوں کی شکایت اپنے دکھ کا اظہار ( ملفوظ 204 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض لوگ اسکی شکایت کرتے ہیں کہ ہم گئے تھے ہماری طرف توجہ نہیں کی عجیب بات ہے میں جو اسوقت یعنی صبح کو بیٹھتا ہوں جو کہ خلوت کے کاموں کا وقت ہے مگر عام منظر پر بیٹھتا ہوں تو ان آنے والوں ہی کی وجہ سے کہ کسی کی ضرورت میں حرج نہ ہو اور ان لوگوں کی وجہ سے کہ کسی کی ضرورت میں حرج نہ ہو اور ان ہی لوگوں کی وجہ سے جو یہ کہتے ہیں کہ ہماری طرف توجہ نہیں کرتا انکے آنے کے وقت اپنا کام چھوڑ دیتا ہوں بعض وقت کام کی وجہ سے بات کرنیکو جی نہیں چاہتا مگر کرتا ہوں سو اسقدر تو رعایت مگر اسپر بھی الزام دیا جاتا ہے اور بدنام کیا جاتا ہے اور توجہ کس کو کہتے کیا گود میں لیکر بیٹھنے کو توجہ کہتے ہیں بات سننے کو توجہ نہیں کہتے ـ اپنے مصلح سے متعلق شبہ کے حل میں احتیاط ( ملفوظ 205 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جس سے اصلاحی تعلق ہوا اگر اس پر کوئی شبہ ہو تو اس کے متعلق خود اس سے تسلی کرنا نہ چاہئے نہ اسکے متعلقین سے اس سے اسکو طبعا انقباض ہوگا اور انقباض کی حالت میں کوئی نفع نہیں ہوگا جواب میں اس لئے پس و پیش کریگا اس میں ایک گو نہ خود