ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
ہیں قابل وجہ غرض میں عدت کے ختم ہونے کا منتظر رہا جب عدت ختم ہوگئی میں نے پھر لکھا کہ اب تو عدت ختم ہوگئی اب کیا حکم ہے اور میں نے یہ بھی عرض کیا کہ ہمیں سہولت تو آپ کے یہاں آجانے میں ہے جواب آیا کہ میں عورت ہوں ناقص العقل ہوتی ہے میری کیا رائے تم اور مولانا رشید احمد صاحب مشورہ کر کے جو تجویز کر دیں میں اسی کی تعمیل کرونگی پھر میں نے حضرت مولانا سے مشورہ کیا حضرت نے وہاں ہی کے قیام کو ترجیح دی میں نے پیرانی صاحبہ کو اطلاع کر دی اور ارادہ کیا کہ وہاں رہنے کی حالت میں کچھ انتظام مالی خدمت کا کر دیا جاوے مگر سامان یہ ہوگیا کہ ایک رئیس نے بقدر کفایت ماہوار مقرر کر دیا اور تا حیات جاری رکھا اس لئے بے فکری ہو گئی ـ 24 محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ حضرت گنگوہی کی انتظامی شان ( ملفوظ 354 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کا ذکر فرماتے ہوئے فرمایا کہ واقعی حضرت اپنے وقت میں اس فن کے مجتہد تھے اس کے ساتھ ہی حضرت انتاظمی شان بڑی تھی خصوص شریعت کی حفاظت میں ایک مرتبہ امیر شاہ خانصاحب نے حضرت گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کے ایک فتوے کے متعلق جس میں کچھ توسع فرمایا گیا تھا حضرت کو ایک خط لکھ مارا کہ جب آپ حضرت ایسی باتوں کو جائز کہیں تو بدعتی نہ معلوم کہاں پہنچ جائیں گے لکھنے کو تو لکھ لوں گا مگر اسکے بعد متنبہ ہوا کہ ایسا لکھنا سوء ادب ہے دوسرا خط لکھا کہ ایک خط ایسی بے ادبی کا لکھ چکا ہوں اور نادم ہوں امید ہے کہ احقر کو معاف فرمائیں گے حضرت نے جواب میں تحریر فرمایا کہ امیر شاہ خانصاحب مجھے حیرت ہے کہ اظہار حق کے بعد ندامت مجھ کو تو جیسے پہلے خط سے خوشی ہوئی تھی دوسرے سے اتنا رنج ہوا یہ تھی ان حضرات کی شان حفاظت شریعت کی ـ حضرت حاجی صاحب اور ایک غیر مقلد ( ملفوظ 355 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے ایک غیر مقلد نے بیعت کی درخواست کی اور یہ بھی شرط لگائی کہ میں غیر مقلد ہی رہوں گا ـ حضرت نے منظور فرمالیا اور کچھ اللہ کا نام بتلا دیا ـ حضرت ذکر کے عادشق تھے ـ یہ چاہتے تھے کہ ساری دنیا ذکر اللہ میں لگ جائے چاہے کوئی غیر مقلد ہو مقلد ہو ، بدعتی ہو ، مطلب یہ تھا کہ ذاکر بنیں ـ سب سے غفلت دور ہو ـ اسی وجہ سے حضرت نے اس غیر مقلد کو بھی بیعت کر کے تعلیم فرما دیا ـ ایک دو روز کے بعد کسی نے حضرت کو خبر دی کہ آپ کی برکت سے اس نے غیر مقلد سے توبہ کر لی جہر