ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
مگر پھر بھی عدم تلبیس مستلزم نہیں ـ حجت کو شیخ اکبر بعض کشوف میں تلبیس کی نفی فرماتے ہیں مگر غلطی سے یہ مشہور ہو گیا کہ وہ کشف بلا تلبیس کو حجت سمجھتے ہیں ان کے قول میں یہ کہیں تصریح نہیں کہ بعض حجت ہے ـ پس مذہب منصور سب کے نزدیک یہ ہی ہے کہ کشف حجت نہیں ـ محبت کے حقوق ( ملفوظ 338 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل محبت اور تعلق کا دعوی تو سب کرتے ہیں مگر امتحان کے وقت کورے نکلتے ہیں ـ محبت کے حقوق میں تو یہاں تک لکھا ہے کہ اگر دوست دوست سے اپنی ضرورت میں روپیہ طلب کرے اور دوست یہ پوچھے کہ کتنا تو وہ دوستی کے قابل نہیں ـ بلکہ جو کچھ پاس ہو سب پیش کردے ـ پھر وہ خواہ کل لے لے یا جزء لے لے ـ ایک شخص کی حکایت ایک کتاب میں مذکور ہے کہ ان کے ایک دوست نے مکان کے دروازہ پر آکر آواز دی ـ یہ شخص مکان سے کچھ توقف کے بعد باہر اس طرح آیا کہ ایک غلام کے سر پر روپیہ کی تھیلیاں ہیں اور خود اس شخص کی کمر سے تلوار بندھی ہے اور ساتھ ایک عورت نہایت حسین زیور سے آراستہ ہے ـ دوست نے دریافت کیا کہ یہ کیا قصہ ہے ـ کہا کہ مجھ کو یہ خیال ہوا کہ دوست آیا ہے نہ معلوم کیا ضرورت ہے اگر کسی دشمن کا مقابلہ ہے تو میں حاضر ہوں اسی لئے تلوار ساتھ لایا ہوں اگر روپیہ کی ضرورت ہے تو یہ تھیلی موجود ہے ـ اگر خادم کی ضرورت ہے تو یہ غلام حاضر ہے اگر انس کے لئے عورت کی ضرورت ہے تو یہ کنیز موجود ہے ـ یہ ہے دوستی ـ محبت پر ایک اور قصہ یاد آ گیا ـ حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ ایک رئیس کے یہاں مہمان ہوئے ـ وہ رئیس نہایت منتظم تھے ـ وہ کھانوں کی ایک فہرست مرتب کر کے غلام کے دو دیتے تھے کہ یہ کھانے تیار ہوں گے ایک دن امام صاحب نے غلام سے فہرست لے کر اس میں ایک کھانے کا اضافہ کر دیا ـ جب دسترخوان پر کھانا آیا تو رئیس نے دیکھا کہ فہرست میں جو کھانے لکھے تھے اس سے زاید دسترخوان پر ایک کھانا موجود ہے اس کا سبب غلام سے دریافت کیا غلام نے عرض کیا کہ امام صاحب نے کھانے کا اضافہ کر دیا تھا جب دسترخوان پر کھانا آیا تو رئیس نے دیکھا کہ فہرست میں جو کھانا لکھے تھے اس سے زائد دسترخوان پر ایک کھانا موجود ہے اس کا سبب غلام سے دریافت کی عرض کیا کہ امام صاحب نے کھانے کا اضافہ فرما دیا تھا اس رئیس پر مسرت کا ایسا حال طاری ہوا کہ اس غلام کو آزاد کردیا ـ محض اس بناء پر کہ مہمان کی فرمائش پر اس نے عمل کیا ـ بعض متعلقین کا اختلاف اور حضرت کا طرز عمل ( ملفوظ 339 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تحریک خلافت کے زمانہ میں میں نے فلاں صاحب