ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
سے بھی وسوسوں کا علاج ہوتا ہے اس لئے میں کہتا ہوں کہ فقط بیعت سے کچھ کام نہیں چلتا تعلیم و تنظیم کی ضرورت ہے اس پر مجھ کو بدنام کیا جاتا ہے کہ سخت ہے بس یہ سختی ہے کہ میں ناواقفوں کو واقف بناتا ہوں کیا یہ بھی جرم ہے ایک قصبہ ہے تیتروں وہاں سے بہت سی عورتیں بیعت ہونے آئیں ایک چھکڑا کیا بھرا ہوا تھا اس میں ایک جھگڑا بھرا ہوا تھا میں نے بیعت کرنے سے اس بناء پر انکار کر دیا کہ تم اپنے اپنے خاوندوں سے پوچھ کر نہیں آئی ہو میں بیعت نہ کروں گا میں نے بعد میں سنا کہ ان عورتوں نے کہا کہ یہ مولوی اچھا نہیں گنگوہ والا مولوی اچھا تھا ترت یعنی فورا مرید کرلے تھا میں نے کہا کہ بالکل سچی بات ہے دونوں جز صحیح ہیں حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کا اچھا ہونا اور میرا برا ہونا مگر بلانے کون گیا تھا تم یہاں پر آو اور آکر مرید ہو سب خفا ہو کر چلی گئیں ـ خالی رائے دینے والوں کا علاج ( ملفوظ 186 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ رائے دینا بہت آسان ہے مگر جب کچھ کام کرنا پڑے اور وہ آسان ہوتا ہے مگر سب ختم ہو جاتے ہیں ـ بزرگوں کی عظمت سے نور ایمان قوی ہوتا ہے ( ملفوظ 187 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بزرگوں کی عظمت قلب میں ہوتو اس سے نور ، ایمان قوی ہوتا ہے دین میں رسوخ ہوتا ہے ـ سماع اور خواجہ نقشبندی ( ملفوظ 188 ) ایک صاحب کے جواب میں فرمایا کہ سماع کے متعلق حضرت بہاء الدین نقشبندی نے فرمایا ہے نہ انکا میکنم و نہ این کار مکینم اور قاضی صاحب پانی پتی رحمتہ اللہ علیہ بھی منکر نہیں تارک ہیں ـ چشتیہ کا مذہب ( ملفوظ 189 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ چشتی بچارے تو نہ کسی کا بدنام کرنے کی پروا کرتے ہیں اور نہ کسی کے نیک نام کرنے کی پرواہ کرتے ہیں ان کا مذہب تو یہ ہے ـ