ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
غرضی کا شائبہ ہے اور اسکے متعلقین سے اس لئے کہ ان کو اس سے رنج ہو جائیگا یہ طریق بہت ہی نازک ہے اسکے ہر قدم پر سخت احتیاط کی ضرورت ہے ـ 7 محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ ادب میں اعتدال : ( ملفوظ 206 ) ایک شخص نے آکر مصافحہ کیا اور کچھ ایسے عنوان کے ساتھ کہ جس میں ادب کا لحاظ نہ تھا اسپر فرمایا کہ اعتدال بالکل گم ہو گیا اگر ادب کریں گے تو حد عبادت تک پہنچ جائیں گے اور بے تکلفی اختیار کرنیگے تو بہودگی اور بد تمیزی کے درجہ تک پہنچ جائیں گے آدمیت اور سلیقہ کا نام و نشان باقی نہ رہا ـ حکم شرعی کے اسرار اور حکمیتیں معلوم کرنیکا مرض ( ملفوظ 207 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہر حکم کی حکمتیں اور اسرار معلوم کرنے کا مرض عام ہو گیا ہے اور یہ سبق زیادہ تر نیچریوں سے لوگوں نے حاصل کیا ہے اس سے بچنا چاہیئے حضرت مجدد صاحب کا قول ہے کہ احکام میں حکمتوں کا اور اسرار کا تلاش کرنا مرادف ہے انکار نبوت کا یہ نبی کا اتباع نہیں حکمت کا اتباع ہے جب نبی کو نبی مان لیا پھر لم کیف کرنا کیسا سچ تو ہے کہ پورے حقوق جبھی ادا ہوتے ہیں جب عشقی تعلق ہو ـ بدون اسکے خطرہ ہی رہتا ہے گو خطرہ کا مقابلہ اختیاری ہے ـ کسی کی اصلاح عین خوش اخلاقی ہے ( ملفوظ 208 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں جو ہر بات کی چھان بین کرتا ہوں اور کھود کرید کرتا ہوں اس کو لوگ بد اخلاقی سے تعبیر کرتے ہیں حالانکہ میری اس بد اخلاقی کا منشاء خوش اخلاقی ہے میں چاہتا ہوں کہ لوگوں کے اخلاق درست ہوں اسکے لئے انتظام کرتا ہوں اس کو بد اخلاقی سمجھا جاتا ہے حالانکہ کسی کی درستی کرنا عین شفقت و خوش اخلاقی ہے ـ آجکل تو یہ حالت ہے کہ عوام کو دیکھئے خواص کو دیکھئے انگریزی دانوں کو دیکھئے عربی نوجوانوں کو دیکھئے سب کی ایک حالت ہے الا ماشاءاللہ ان سب کی موزی حرکات کا منشاء بے فکری ہے فکر سے کام نہیں لیتے اگر فکر سے کام لیں تو دوسرے کو تکلیف یا اذیت نہ پہنچے دوسروں کو وہی اذیت سے بچا سکتا ہے اور وہی دوسروں کا ہلکا رکھ سکتا ہے جو اپنے اوپر بوجھ اٹھائے اور خود تکلیف برداشت کرے میں الحمداللہ خود بوجھ اٹھاتا ہوں اور دوسروں کو ہلکا رکھتا ہوں ـ