ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
22 محرم الحرام 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یکشنبہ بزرگان اسلام کے یہاں اتباع سنت کا اہتمام ( ملفوظ 334 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگان سلف نے اتباع سنت کا بڑا اہتمام کیا ہے ـ حضرت عثمانی ہارونی رحمتہ اللہ علیہ کی حکایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ چونکہ اس طرح خلال کر کے نماز نہیں پڑھی ـ جو سنت کے معافق ہے ـ اس لئے بیس برس کی نماز لوٹائی ـ سنت کے موافق خلال کر کے حضرت شیخ عبدالحق صاحب روولوی باوجود اس کے کہ ان پر استغراق کا ایسا غلبہ تھا کہ تیس برس تک جامع مسجد میں نماز پڑھی مگر راستہ یاد نہیں ہوا ـ پھر بھی اتباع سنت کس قدر غالب تھا کہ فرماتے کہ بچہ منصور بچہ بود ک از یک قطرہ بفر یاد آمد ایں جا مردانند کہ دریا ہا فرو برندو آروغ نہ زنند ( منصور مبتدی تھا کہ ایک قطرہ پی کر فریاد کرنے لگا ـ یہاں مرد ہیں کہ دریا کے دریا پی جاویں اور ڈکار بھی نہ لیں ) دیکھئے اس غلبہ حال میں بھی خلاف سنت پر نکیر فرمایا پھر ایک غلبہ حال کی حکایت بیان فرمائی ک ان کو ان کے بھائی نے علم درسی پڑھانا چاہا ـ نحو شروع کرائی اس میں ایک مثال آئی ضرب زید عمرا پوچھا زید نے کیوں مارا انہوں کہا مارا وارا نہیں یوں ہی ایک مثال ہے کہا کہ مارا نہیں تو کذب ہے اگر مارا تو ظلم ہے ـ میں ایسی کتاب نہیں پڑھوں گا جس میں پہلے ہی سے تعلم کذب اور ظلم کی ہو ـ اس طریق میں فنا و انقیاد ہے ( ملفوظ 335 ) ایک صاحب کی تحریر غلطی پر مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ اگر آپ اس طریق کا نفع چاہتے ہیں تو محو و فنا کا ثبوت دیجئے آپ تو زندگی کا ثبوت دے رہے ہیں سو اگر انقیاد نہیں ہے تو آنا بیکار اور اگر آنا چاہتے ہو تو انقیاد سے کام لو ـ مربی کی تعلیمات اھل خصوصیت کیلئے ( ملفوظ 336 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آنے والے اپنی کوتاہیوں کو نہیں دیکھتے میرے مواخزہ پر نظر کرتے ہیں ـ اور واقعہ کا یہ خلاصہ نکالتے ہیں کہ ذرا سی بات پر خفا ہوگئے ـ یا ہم نے خدمت کی تھی ـ بگڑ گئے ـ کچھ معلوم بھی ہے کہ بدون گرفت اور سختی کے کج فہموں کی اصلاح غیر ممکن ہے ـ دیکھئے جب مربا بنانا ہوتا ہے پہلے اس کو تکلے سے کوچتے ہیں تب اسمیں شیرینی پہنچتی ہے ـ نیز اس کو آگ پر بھی ابالتے ہیں ـ اسی طرح مربی کے فعل کا حاصل یہ ہوگا کہ وہ مربا بنائے ـ سو یہاں پر جب مربا بننے آتے ہیں تو یہ امور ضرور ہوتے ہیں ـ غرض شیخ تربیت کے لئے جس کیلئے جو مناسب