ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
داڑھی سے متعلق دندان شکن جواب ( ملفوظ 546 ) ارشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت مولانا شہید سے کسی دہریہ نے کہا کہ داڑھی ایک زائد اور فضول چیز ہے ـ دلیل یہ ہے کہ پیدا ہونے کے وقت نہ تھی اس لئے اس کو ہرگز نہ رکھنا چاہئے ـ اس پر مولانا نےجواب دیا تو دانت بھی توڑ ڈالو مولانا عبدالحی صاحب بھی موجود تھے فرماتے ہیں کہ واہ مولانا کیا دندان شکن جواب دیا ـ متبرک چیز کے نقشہ کا جواز و شبینہ کا عدم جواز ( ملفوظ 553 ) مغرب کے فرضوں کے بعد فرمایا کہ آج مدت کے بعد ایک بڑا شبہ نماز میں حل ہوا ـ شبہ یہ تھا کہ نقشہ نعل شریف جو بزرگوں نے واسطے تحصیل برکت کے لکھا ہے اور زادالسعید کے آخر میں میں نے بھی اس کو نقل کیا ہے ـ اس نقشہ کے مطابق اگر کوئی چمڑے کا نعل بنا کر اس کا وہی ادب و معاملہ کرنے لگے جو کہ نقش سے کیا جاتا ہے تو آیا یہ معاملہ ٹھیک ہوگا یا نہیں ـ ہر چند کہ جی اس کو قبول نہیں کرتا تھا کہ چمڑے کے نمونہ نعل کے ساتھ وہ معاملہ کیا جاوے ـ جو کہ نقش کے ساتھ کیا جاتا ہے ـ مگر وجہ فرق کی بھی دونوں کے درمیان سمجھ نہیں آتی تھی ـ چونکہ شبہ میرے خیال میں بہت قوی تھا ـ اس لئے میں نے کسی پر ظاہر نہ کیا کہ امید نہیں تھی کہ جواب شافی میسر ہو سکے ـ مگر اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آج نماز میں وہ شبہ حل ہو گیا اس کے حل ہونے سے اور باقی باتیں حل ہو گئیں ـ حل اس کا یہ ہے کہ نقش کا ادب اس وجہ سے ہے کہ وہ دال ہے اصل پر سو نقش کی تو وضع ہی نمونہ دکھلانے کے لئے ہے تو اس میں استقلال کا شبہ نہیں ہو سکتا ـ اسی لئے اس کو مناسبت بھی اصل سے کم ہے اور چمڑے کے نمونہ بنوانے میں چونکہ وہ ایک مستقل چیز ہو جائے گی ـ اس لئے غلو کا بھی اس میں اندیشہ زیادہ ہے ـ لہذا اس کے ساتھ وہ معاملہ درست نہ ہوگا ـ اس کی ایسی مثال ہے کہ مکہ معظمہ اور بیت اللہ اور مدینہ منورہ اور روضہ اطہر کے نقشوں سے اگر کوئی معاملہ تعظیم و تکریم اور حصول برکت کا کرے تو جائز ہوگا اور اگر کوئی بیت اللہ یا روضہ اطہر کے نمونہ کے مطابق مکان بنوا لے تو اس مکان سے وہ معاملہ نا جائز ہوگا کیونکہ اس مکان میں محاض نمونہ دکھلانا ہی نہیں ہے بلکہ خود اس میں ایک گونہ استقلال بھی ہے تو اس میں شدہ شدہ غلو کا بھی اندیشہ زائد ہے کہ چند روز میں اس کا حج و طواف نہ ہونے لگے ـ ریاء قرائن سے معلوم ہو سکتی ہے ( ملفوظ 547 ) بعض لوگوں کو رسوم شادی میں جو بنا پر تفاخر صاحب تقریب کرتا ہے کسی کے شریک