ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
پوری عبارت بیان نہ کرنے پر مواخزہ ( ملفوظ 319 ) ایک شخص آ کر خاموش بیٹھ گئے ـ حضرت والا کے دریافت فرمانے پر بھی پوری بات اور اپنا تعارف نہ کرایا ـ اس پر حضرت والا نے مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ جو شخص حاجت لے کر آوے اس کو خود کہنا چاہئے کیا یہ میرا ذمہ ہے کہ میں پوچھا کروں کس کس سے پوچھوں ـ میں ان چیزوں کی بھی تعلیم کرتا ہوں ـ اس لئے بدنام ہوں ـ مگر لوگ تو یہ چاہتے ہیں کہ ساری دنیا کے غلام ہو جاؤ سو مجھ سے غلام نہیں بنا جاتا ـ اس غلامی کا نام رکھا ہے ـ اخلاق قیامت تک بھی اختیار کرنے کہ لئے تیار نہیں یہ تو اعلی درجہ کی بد اخلاقی ہے ـ جس سے لوگوں کا دین خراب ہو اور وہ جہل میں مبتلا رہیں ـ تشبہ ممنوع ہے تشابہ جائز ہے ( ملفوظ 320 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حدیث شریف میں جو آیا ہے فمن تشبہ بقوم فھو منھم اس کی حکمت یہ ہے کہ اہل باطل سے امتیاز ہو مگر تشابہ جائز ہے تشبہ جائز نہیں ـ تشابہ وہ ہے جو فطری ہو اور تشبہ وہ ہے جو قصد سے ہو ـ 21 ـ محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ مسمانوں میں اتحاد مگر کونسا ( ملفوظ 321 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ضرورت ہے کہ مسلمانوں میں باہم تفرق نہ ہو اس کا اثر یہ ہوتا ہے کہ دوسری قوموں کو ان کو ضرر پہنچانے کی جرات ہوتی ہے ـ اس لئے باہمی اتحاد کی سخت ضرورت ہے ـ مگر یہ اتحاد نہیں جو آجکل کے لیڈر اور ان کے ہم خیال مولوی کراتے پھرتے ہیں ـ جس میں شریعت بھی محفوظ نہیں رہی بلکہ وہ اتحاد مقصود ہے ـ جس کو حق تعالی فرماتے ہیں ـ واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا یعنی اعتصام بحبل اللہ کے ساتھ اتحاد یہی اتحاد کارآمد اور مفید ہے ـ ( اور مضبوط پکڑے رہو اللہ کے سلسلہ کو اس طور پر کہ سب باہم متفق بھی ہو ـ ) مولویوں کو چندہ جمع کرنا نہیں چاہئے ( ملفوظ 322 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مولویوں کا کام نہیں ـ چندہ جمع کرنے کا یہ کام تو دنیا داروں ہی کے سپرد رہنا چاہئے ـ مولویوں کو مالیات میں پڑنا ہی نہیں چاہئے اس باب میں ان کا مذہب تو یہ ہی ہونا چاہئے ـ