ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
دیہاتوں کا کلمہ حکمت ( ملفوظ 147 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ دیہاتی لوگ بعض دفعہ ایسی بات کہہ دیتے ہیں کہ بڑے بڑے علامہ دیکھتے رہ جاتے ہیں ـ میں نے ایک عامی شخص سے جو کسی کے ساتھ راستہ میں جا رہا تھا ـ یہ سنا کہ بھائی جب بدی کرنے والا بدی کو نہیں چھوڑتا تو نیکی کو کیوں چھوڑتے ہو ـ اسی طرح ایک شخص سے تحریک خلافت کے زمانہ میں ریل میں سنا یہ شخص دیہاتی تھا ـ کسی سے کہہ رہا تھا کہ میاں ایک رہو اور نیک رہو پھر کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا ـ کتنی زبردست علمی بات کو دو لفظوں میں بیان کر دیا ـ نئی جگہ پر جا کر تین باتوں کی وضاحت کرنا ( ملفوط 148 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ آدمی نئی جگہ جائے تو یہ چند باتیں پہنچتے ہی کہہ دینی چاہئیں کون ہوں کہاں سے آیا ہوں کیوں آیا ہوں ـ قبور سے استفادہ میں اذن ضروری نہیں ( ملفوظ 149 ) ایک مولوی صاحب نے استفادہ کیلئے اذن کی ضرورت پر عرض کیا کہ حضرت قبروں پر جا کر فیض لیتے ہیں ـ وہاں کس کا اذن ہوگا فرمایا کہ وہاں پر اذن کی ضرورت نہیں ـ یہاں تو تنگی کی وجہ سے بدون اذن کے استفادہ سے منع کیا جاتا ہے ـ وہاں پر تو عالم ملکوت ہے ـ وہاں پر تنگی و پریشانی کچھ نہیں تکلیف و راحت یہاں ہی ہے - حضرت کا کمال استغناء ( ملفوظ 150 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت یہاں تو الحمدللہ اس پر مطلق نظر نہیں کہ کون معتقد ہے اور کون غیر معتقد خود بیعت مشکل سے کرتا ہوں ـ آنے کی اجازت مشکل سے دیتا ہوں ـ پھر یہاں آ کر بولنے کی اجازت نہیں ـ پرچہ دینے کی اجازت نہیں ـ غرض جس قدر ذریعے معتقد ہونے کے ہوتے ہیں ـ سب مفقود ہیں ـ یہاں پر جو بہت ہی بے حیا ہو گا وہی ٹھہر سکتا ہے ـ وگرنہ اگر ذرا بھی غیرت ہو گی ہر گز ٹھہر نہیں سکتا کون ذلت گوارا کرےـ شریعت کا مخالف یا مجنوں ہے یا دجال ( ملفوظ 151 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر کسی کے ہوش و حواس درست ہیں اور پھر شریعت کے خلاف ہے تو وہ دجال ہے اور اگر ہوش و حواس درست نہیں تو مجنون ہے ـ یہی معیار ہے ـ