ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
میری کتابیں بہت دیکھتا ہے ایک صاحب مجھ سے کہتے تھے کہ وہ شخص کہتا تھا کہ یہ کون کہتا ہے کہ اشرف علی دیوبندی ہے وہ تو جماعت کا آدمی ہے اور اسکے ثبوت میں کچھ میری کتابوں کے مضمون بیان کئے اور معتقدانہ یہ کہتا تھا کہ ایک مسئلہ اختیاری اور غیر اختیاری کا اور اس کے احکام اور آثار کا تو صدیوں سے گم تھا ـ اس کو ایسا ظاہر کیا کہ کسی نے نہیں کیا اور یہ بھی کہا کہ بھلا دیوبند والے کہیں ایسی باتیں اور ایسے مضامین لکھ سکتے ہیں ـ لا حول ولا قوۃ الا باللہ صفائی اور زینت میں فرق ( ملفوظ 396 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت نفاست و صفائی میں اور تزئین میں کیا فرق ہے فرمایا کہ صفائی تو یہ ہے کہ میل کچیل نہ ہو چاہے کپڑا گھٹیا اور پھٹا ہی سہی مگر ہو صاف اور تزئین میں یہ ہوتا ہے کہ کپڑا قیمتی ہو خوبصورت ہو وضع قطع بھی درست ہو غرضیکہ نفاست اور تزئین میں زمین آسمان کا فرق ہے سو صفائی تو ہرحال میں محمود ہے اور تزئین بعض حالات میں مزموم بھی ہے ـ اسی مذمومہ کی نسبت کہا گیا ہے ـ عاقبت سازد ترا از دین بری ایں تن آرائی وایں تن پروری ( یہ تن پردی اور بناؤ سنگار آخر کا تجھ کو دین سے بالکل خالی کر دے گا ـ ) تہجد کے لئے آنکھ نہ کھلنے کا علاج ( ملفوظ 397 ) ایک خط کے جواب کے سلسلہ میں فرمایا کہ ہر شخص کیلئے جدا علاج ہے کسی کو کم کھانا مفید ہے اور کسی کو بالکل نہ کھانا اور کسی کو خوب کھانا جس کو ضعف بڑھ جانے کا اندیشہ ہو ایک شخص تھے چرتھاول میں ان کی تہجد کی نماز کے لئے آنکھ نہ کھلتی تھی انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ جس روز ایسا ہوتا ہے صبح کو روزہ رکھ لیتا ہوں مگر اس سے بھی کچھ نہ ہوا میں نے کہا کہ یہ تمہارے لئے اور زیادہ کسل کا سبب ہوگا ـ اس لئے کہ جب روزہ سے رہو گے خوب تن کو کھاؤ گے ـ تن کے پیو گے تو نشہ ہوکر اور کسل بڑھیگا ـ کہا کہ ہوا تو ایسا ہی میں نے کہا کہ یہ تدبیر کرو کہ عصر سے قبل کھانا کھاؤ اور ذرا کم کھاؤ اور مغرب سے پہلے پہلے پانی جس قدر پیاس ہو پی لو پھر نہ پیو تدبیر کامیاب ہوگی ـ انسان کی خواہش ( ملفوظ 398 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انسان بھی عجیب چیز ہے ـ اس کو ایک حالت پر چین نہیں چاہتا یہ ہے کہ جو میرا جی چاہے وہ ہوتا رہے ـ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا جی ہاں باوجودیکہ ہر بات اس کے خیال کے موافق نہیں ہوتی پھر جو کچھ کرتا ہے خیال ہی کے