ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
جس درجہ میں خود ہوں اس میں نہیں رہ سکتا جس وقت گھنٹی ہو اس وقت آو اچھی خاصی فرعونیت ہے غرض اعتدال نہیں اگر ادب ہے تو تکلیف کے درجہ تک اور بے تکلفی ہے تو بدتمیزی کی حد تک آدمی کو چاہئے کہ آدمیت سیکھے بزرگ بننا تو آسان ہے مگر انسان بننا بڑا مشکل ہے میرے یہاں آدمیت کی تعلیم ہوتی ہے اگر کسی کو یہ پسند ہو یہاں پر آئے ورنہ جہاں بزرگی تقسیم ہوتی ہے وہاں جائے بلانے کون جاتا ہے اور جب خود آتے ہو تو جو یہاں کے اصول اور تعلیم ہے اس پر کاربند ہونا پڑیگا ـ معصیت سے توبہ ( ملفوظ 434 ) ایک صاحب کےسوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت سلطان نظام الدین قدس سرہ کا مقولہ میں نے خود دیکھا ہے فرماتے ہیں کہ جس مصیبت سے توبہ کر لی ہو اور وہ بھی پھر یاد آئے تو یہ کہو کہ یاد آکر لذت آتی ہے یا نفرت اگر لذت آتی ہے تو یہ اسکی علامت ہے کہ توبہ قبول نہیں ہوئی اور اگر نفرت معلوم ہو تو اس کی علامت ہے کہ توبہ قبول ہو چکی ( مگر نظر ثانی کے وقت اچھی طرح یاد کہ یہ مقولہ حضرت سلطان جی کا ہے یا کسی اور کا ) شیخ کا پرانی تدبیر بدلنا ( ملفوظ 435 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ طبیب کا نسخہ بدلنا اور وجہ سے ہوتا ہے ایک تو اس وجہ سے کہ اس نسخہ میں کوئی کوتاہی ہوگئی تھی اور وہ پہلی رائے ناقص تھی دوسری وجہ یہ کہ مریض کی حالت بدل گئی ان دونوں میں فرق ہے مگر اس کو بھی طبیب ہی سمجھ سکتا ہے مریض نہیں سمجھ سکتا اس کے لئے تو اسی ہی میں خیر ہے کہ اپنے کو اس کے سپرد کر کے جو وہ کہے اس پر کاربند رہے ـ اسی طرح اگر شیخ کسی تدبیر کو بدلے تو طالب کو شبہ کرنیکا حق نہیں ـ انسان کا کام صرف طلب ہے ـ ( ملفوظ 436 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حق تعالی کی بڑی رحمت ہے انسان کا کام صرف یہ ہے کہ لگا رہے جو کچھ ہو سکے کرتا رہے وہ طلب کو دیکھتے ہیں اگر ادھر سے طلب ہے تو ادھر علم بھی ہے قدرت بھی ہے رحمت بھی اس لئے سب کچھ عطا ہو رہیگا ـ ازالہ شبہات کا طریقہ عظمت و محبت ( ملفوظ 437 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دو چیزیں ہیں اگر انسان کے اندر پیدا ہوجائیں پھر کبھی شبہات پیدا نہیں ہو سکتے ایک عظمت اور ایک محبت شبہات کا پیدا ہونا خود دلیل ہے عدم محبت اور عدم عظمت کی باقی بدون محبت و عظمت کے محض سوالوں سے یا تحقیقات سے کبھی شبہات کا ازالہ