ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
مناظرہ ٹھرایا عذر کے زمانہ سے قبل کا واقعہ ہے حضرت شاہ صاحب مناظرہ کے لئے تشریف لے گئے مناظرہ ہوا حضرت شاہ صاحب نے توریت و انجیل کے حوالہ سے جواب دینا شروع کئے پادری کو شکست ہوئی لوگوں کو بڑا تعجب ہوا لوگوں نے عرض کیا کہ حضرت آپکو ان جوابوں کی کیا خبر فرمایا کہ حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا معمول تھا کہ قرآن شریف کے ترجمہ کیساتھ توریت اور انجیل بھی پڑھایا کرتے تھے یہ قصہ بیان کر کے فرمایا کہ ضرورت کی بنا پر میری رائے ہے کہ مدارس میں تین چیزوں کی تعلیم کا اور اضافہ کر دیا جائے ایک ریلوے قانون کا دوسرے ڈاکخانہ کے قواعد کا تیسری فوجداری کی دفعات کا تاکہ جرم کی حقیقت سے واقف ہو جائیں بعض مرتبہ جرم کی حقیقت سے بے خبر ہونے کی وجہ سے جرم کا ارتکاب ہو جاتا ہے ـ اہل اللہ کی عقل کامل ہوتی ہے ( ملفوظ 345 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو کرتا ہوں کہ اگر کسی دنیا بھی حاصل کرنا ہو تو وہ اللہ والوں کی صحبت حاصل کرے کیونکہ ان کی عقل نورانی ہوتی ہے قلب صاف ہوتا ہے حقائق منکشف ہوتے ہیں گو تجربہ نہیں ہوتا مگر جن چیزوں میں عقل کی ضرورت ہے ان میں ان حضرات کو کامل دسترس ہوتی ہے ـ سلف کا زہدنی الدنیا کا حال ( ملفوظ 346 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگان سلف کے حالات پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ گویا اس دنیا میں رہتے ہی نہیں تھے کسی اور ہی عالم میں رہتے تھے انکی بات چیت بھی اور رنگ کی کھانا پینا بھی اور ہی رنگ کا ہر بات ہر کام میں رنگ ہی اور تھا اور ساری عمر اسی میں ختم کر گئے کیا ٹھکانا ہے ان حضرات کے تعلق مع اللہ کا اور کسی کام کے رہے ہی نہ تھے ـ 23 محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ تعویذات کے سلسلہ میں حضرت کا واقعہ ( ملفوظ 347 ) ایک شخص نے آ کر تعویذ مانگا فلاں چیز کے لئے تعویذ کی ضرورت ہے حضرت والا نے اور کام چھوڑ کر تعویذ لکھنا شروع کیا اور فرمایا کہ چونکہ اس نے پوری بات کہی میں نے سب کام چھوڑ کر اس کا تعویذ لکھدیا میرے یہاں تو اگر کوئی اصول سے کام لے ایک منٹ کی بھی دیر نہیں ہوتی فورا کام ہو جاتا ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ اگر ہر قسم کے تعویذ پہلے سے لکھ کر رکھ لئے