ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
سے تمام راستے فلاح اور بہبود کے چہار طرف سے بند نظر آتے ہیں خیر کا نام و نشان نہیں ایسوں ہی کی بدولت نحوست مسلمانوں کے گلوگیر ہوررہی ہے ـ دوسروں کی فکر وہ کرے جو اپنے سے فارغ ہو ( ملفوظ 463 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس کا مقصود حضرت حق ہوں اس کو فضول خرافات اور قصوں جھگڑوں کی کہاں فرصت یہ تو ان ہی کا کام ہے جو آخرت سے بے فکر ہیں دوسروں کی فکر تو وہ کرے جو اپنے سے فارغ ہو ـ حضرت حاجی صاحب کی اپنے بارے میں ایک مثال ( ملفوظ 464 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب فرمایا کرتے تھے کہ ہر شخص مجھکو اپنا ہمرنگ سمجھتا ہے مگر میں سب رنگوں سے علیحدہ ہوں اور اس پر وہ ایک مثال فرمایا کرتے تھے کہ پانی میں کوئی رنگ نہیں ہوتا مگر جس رنگ کے شیشہ میں بھر دو اس کا ہم رنگ نظر آتا ہے اور فروع اختلافیہ اجتہادیہ کے باب میں یہ فرمایا کرتے تھے کہ اپنی اپنی تحقیق ہے دنیا مقصود نہ ہو لڑو جھگڑو نہیں نیت اچھی ہو اخلاص ہو کیسا حکیمانہ فیصلہ ہے ـ حقیقی ادب کیا ہے ؟ ( ملفوظ 465 ) ایک صاحب کے جواب میں فرمایا کہ اس طریق کا مدار زیادہ تر ادب پر ہے ـ ریاضت نہ ہو مجاہدہ نہ ہو مگر کم از کم ادب تو ہو اور ادب تعظیم و تکریم دست بوسی جھک کر سلام کرنے اوپچھلے پیروں ہٹنے کا نام نہیں ہے ادب حقیقی یہ ہے کہ اپنے سے کسی کو اذیت نہ پہنچے تکلیف نہ پہنچے ـ قرآن میں عورتوں کی صفات ( ملفوظ 466 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بیہودہ ہیں جو عورتوں کے لئے عرفی ترقی کو کمال سمجھتے ہیں حق تعالٰی نے عورتوں کی صفات بیان کی ہیں فرماتے ہیں ـ ان الذین یر مون المحصنٰت الغٰفلٰت المؤمنات ۔ اس میں غافلات کو مدح میں فرمایا ہیکہ جن چیزوں سے اسکا تعلق نہیں اسکی خبر بھی نہ ہونا چاہیئے چناچہ محصنات عفیفات کو غیر مردوں کا خطرہ بھی ذہن میں نہیں آتا اسی باب میں ان کا یہ مذہب ہوتا ہے ـ دلا را مے کے داری دل درو بند ، وگر چشم از ہمہ عالم فروبند ، ( جو محبوب حاصل ہے اوسی سے دل لگاؤ سارے عالم کی طرف سے آنکھیں بند کر لو 12 عے )