ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
وہ بزرگ کیا کہتے ہیں کہ بھائی شرمندگی کی کیا بات ہے سب وہی کرتا ہے ـ وہی کراتا ہے یہ کہنا تھا کہ اس عورت کے آگ لگ گئی اور فورا کھڑی ہو کر اپنے آشنا سے کہا کہ بھڑوے تو کہتا تھا کہ بزرگ ہیں یہ شخص تو مسلمان بھی نہیں اور فورا واپس ہوگئی اب دیکھ لیجئے ـ درویش بنے ہوئے تھے جنکا باطن ایمان سے بھی قریب قریب خالی تھا اور وہ فاحشہ تھی جسکا باطن عرفان سے پر تھا تو کسی کے دل کی کسی کو کیا خبر حاصل یہ ہے کہ اپنے تقوی اور زہد پر ناز نہ کرنا چاہئے اور اسکی بناء پر دوسروں کو نظر تحقیر سے نہ دیکھنا چاہئے اور عقائد حقہ اجمال کے درجہ میں تو فطری ہی ہیں اور ہر شخص میں ہوتے ہیں اگر کسی عارض سے مختل نہ ہوگئے ہوں ـ حضرت کی صاف گوئی ( ملفوظ 383 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مدارس اس طریق میں مناسبت پر ہے نفع بدون مناسبت کے نہیں ہو سکتا اسی واسطے جس سے مناسبت نہیں ہوتی میں صاف کہہ دیتا ہوں کہ تم کو یہاں پر نفع نہ ہوگا کسی دوسری جگہ جا کر تعلق پیدا کر لو اور اگر تم ایسی جگہ کا پتہ پوچھو گے میں بتلا دونگا یہ تو تعلق خاص کے شرائط ہیں باقی خدمت سے کسی کی بھی انکار نہیں گو کسی سلسلہ کا ہو چناچہ حاجی شاہ وارث علی کے ایک مرید یہاں پر آئے مجھ سے کہا کہ حضرت نے یعنی حاجی صاحب نے فرمایا کہ وہاں جا کر مثنوی پڑھو سنو میں نے کہا کہ آج کل مثنوی ہو رہی ہے سن لیا کرو مگر ایک ضروری بات سن لو کہ ہم لوگ حاجی صاحب کے معتقد نہیں ہم انکے مسلک اور طریق کو پسند نہیں کرتے کبھی کبھی ہماری مجلس میں انکی شکایت بھی ہوتی ہے ممکن ہے کہ تم کو برا معلوم ہوا بھی اطلاع کر دیتا ہوں کہا کہ آپ جانیں وہ جانیں مجھے اس سے کیا غرض میں تو دونوں کو اپنا بڑا اور بزرگ کر دیتا ہوں کہا کہ آپ جانیں وہ جانیں مجھے اس سے کیا غرض میں تو دونوں کو اپنا اور بزرگ سمجھتا ہوں چناچہ وہ شخص یہاں پر بہت روز رہے آدمی سمجھدار تھے خدا معلوم کس طرح پھنس گئے ایک روز بدون اطلاع کئے ہوئے چلدئے یہ بے ڈھنگا پن پیر کے فیض کا اثر تھا ـ دن میں کئی بار لباس بدلنا ( ملفوظ 384 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک انگریزی تعلیم یافتہ صاحب یہاں پر آئے تھے چند روز مقیم رہ کر واپس ہو گئے حالت یہ تھی وہ صبح سے شام تک کئی کئی لباس بدلتے تھے وطن پہنچ کر یاد نہیں کس مضمون کا خط لکھا میں نے اسکا جواب دیا اور اس میں یہ بھی لکھا کہ آپ یہاں پر قیام میں اس شعر کے مصداق تھے ـ گہے در کسوت لیلے فروشد گہے دو صورت مجنوں بر آمد ،