ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
حضرت شیخ الہند کا ذکر ( ملفوظ 78 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں تحریکات کے سست ہو جانے پر فرمایا کہ اب قصہ تو ختم ہو گیا مگر حضرت مولانا دیوبندی کو کسی نے پہچانا ہی نہیں اگر مولانا کو یہ مدعیال اعتقاد لوگ پہچان لیتے تو سب سے پہلے یہی لوگ مولانا کے مخالف ہوتے یہ لوگ یہ سمجھے کہ مولانا ہمارے جیسے ہیں مگر یہ سمجھنا ایسا ہے جیسے شیعوں نے حضرت علی کی نسبت یہ سمجھا کہ حضرت علی کے مخالف ہوتے ـ تدبیر الفلاح ، یعنی کامیابی کا راستہ ( ملفوظ 79 ) ملقب تدبیر الفلاح ایک صاحب نو وارد متمول نے چند ضروری باتیں مسلمانوں کی دنیوی فلاح دنیوی فلاح و بہبود کے متعلق بصورت سوال حضرت والا کی خدمت میں برائے مشورہ پیش کیں وہ اور اس پر حضرت والا جواب حسب ذیل ملاحظہ ہوـ ایک نو وارد متمول صاحب کلکتہ سے دیوبند اور دیوبند سے ایک مولوی صاحب کو ہمراہ لے کر تھانہ بھون حاضر ہوئے مولوی صاحب موصوف نے ان صاحب کی غیبت میں حضرت والا سے پیشتر ملاقات کی اور عرض کیا کہ یہ بہت بڑے شخص ہیں بااعتبار تمول کے کلکتہ میںمسلمانوں کے اندران کی ایک ممتاز ہستی ہے حضرت والا سے بعض ضروری باتوں کے متعلق بہ غرض مشورہ عرض کرنا چاہتے ہیں اگر حضرت والا اجازت فرمائیں اور کوئی وقت گفتگو کو متعین فرما دیں تو میں ان سے کہہ دوں حضرت والا نے فرمایا کہ اس سے تو جب گفتگو ہوگی ان کو مشورہ دیا ہی جاوے گا مگر ان سے پہلے بغرض خیر خواہی آپ کو مشورہ دیتا ہوں ـ وہ یہ کہ آپ کو ان کے ہمراہ آنے کی کون سی ضرورت تھی جب کلکتہ سے دیوبند تک خود آگئے تھانہ بھون کونسا آنا مشکل تھا میں اہل علم کے لئے ایسی باتوں کو پسند نہیں کرتا یہ اہل دنیا خصوصی اہل مال ، اہل دین ، اور اہل علم کو نظر سے تحقیر سے دیکھتے ہیں اس لئے اہل دین اہل علم کو ہر گز ان کی چاپلوسی نہیں کرنی چاہیئے منہ بھی نہ لگانا چاہیئے اب آپ کی ہمراہی کے سبب مجھ کو ان کی بعض مراعاتیں کرنی پڑی گی آپ کو خیال رہنا چاہیئے میں جو آپ کو مشورہ دے رہا ہوں اس میں بڑی مصلحت اور حکمت ہے عرض کیا کہ میں بہت اچھی طرح سمجھ چکا ہوں انشاءاللہ آئندہ کبھی ایسا نہ ہوگا اور اس میری کم فہمی اور غلطی کو حضرت والا معاف فرمائیں فرمایا کہ خدا نہ کرے کہ آپ کم فہم ہوں نہ میرا یہ مطلب ہے