ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
آیت وجعل بینکم مودۃ ورحمۃ کا ایک نکتہ ( ملفوظ 505 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بیبیوں کے باب میں جو ارشاد : وجعل بینکم مودۃ ورحمۃ ہے میں اس کے متعلق کہا کرتا ہوں کہ دو وقت ہیں ایک تو جوانی کا اس میں تو جوش خروش کا غلبہ ہوتا ہے یہ حاصل ہے مودت کا اور جب ڈھل گئے تو اس وقت ہمدردی کا غلبہ ہوتا ہے یہ حاصل ہے رحمت کا اور یہ بھی لغتہ محبت ہی کی ایک فرد ہے مگر عرف و محاورہ میں اس کو محبت کہتے نہیں اس کا نام عرف میں ہمدردی رحم مہربانی ہے اور یہ نکتہ اسی محاورہ پر مبنی ہے ـ کثرت مکاتبت کا فائدہ ( ملفوظ 506 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں کثرت مکاتبت کو جو مشورہ دیا کرتا ہوں اس سے یہ مقصود نہیں کہ ولی بنا دیا جاتا ہے بلکہ وہ بڑا ذریعہ ہے مناسبت کا جو شرط اعظم ہے نفع کی ـ بیل اور قصائی کی تمثیل ( ملفوظ 507 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ لوگ میرے مواخذات کو دیکھ کر کہتے ہوں گے کہ کس قصائی سے پالا پڑا اور میں ان کی بدتمیزی کو دیکھ کر کہتا ہوں کہ کن بیلوں سے پالا پڑا بیل و قصائی میں ایک تقابل بھی ہے بات یہ ہے طبیعتوں میں آزادی کی زہریلی ہوا گھسی ہوئی ہے چاہتے ہیں کہ ہو تو جائیں سب کچھ مگر نہ ہم کو کوئی کچھ کہے اور نہ کرنا پڑے یہ کیسے ہو سکتا ہے کسی کو اولاد کی تو تمنا ہو مگر نہ رشتہ بھیجے نہ کہیں آنا جانا پڑے نہ نکاح ہوا اور اولاد ہو جائے ـ ایں خیال ست و محال ست و جنوں ـ 28 صفرالمظفر 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دو شنبہ حضرت نانوتوی کا طریقہ اصلاح ( ملفوظ 508 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا یہ مقلولہ سنا ہے کہ جس کا پیر ٹرا نہ ہو اس مرید کی اصلاح ہو نہیں سکتی ـ مولانا احمد حسن صاحب امروہی بڑے نازک مزاج تھے عالی خاندان تھے دیوبند پڑھنے آئے مولانا نے دیکھا کہ صلاحیت ہے ان میں ، عالی وماغ ہیں اب تربیت بھی ساتھ ساتھ شروع فرمادی حضرت ان کو چاہتے بہت تھے مگر اصلاح میں ذرا رعایت نہ فرماتے تھے کہ کوئی جولاہہ آتا دعوت کرنے فرماتے کہ ایک لڑکا بھی ساتھ ہوتا وہ