ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
ہونے کے آگے تو کوئی چیز دل کی تھامنے والی ہے ہی نہیں ـ فرمایا کہ حقیقت میں بدون دین کے راحت نہیں ـ حتی کہ راحت کے سامان بھی راحت نہیں یہی خودکشی کرنے والے چونکہ آخرت کے قائل نہیں ـ اس لئے کچھ خبر نہیں کہ خود کشی کا نتیجہ کیا ہوگا ؟ اگر دین ہوتا تو مصیبت میں بھی دیکھتے کہ شریعت میں ہر چھوٹی سے چھوٹی مصیبت پر اجر کا وعدہ ہے تو پریشان نہ ہوتے ایسی مثال ہوتی کہ اگر کسی کا ایک روپیہ کھویا جائے اور ایک شخص کہے کہ گبھراؤ مت ایک گنی دوں گا ـ تو اس وقت کچھ عجب نہیں کہ اس کھوئے جانے کو غنیمت سمجھے بلکہ یہ تمنا کرے کہ ہر روز کھویا جایا کرے کہ کئی ملا کریں ایک رئیس تھے ـ میرٹھ میں اپنے نوکر کے ایک چپت مار دیا مگر تھے رحمدل ـ اس لئے اس کے بعد اسکو ایک روپیہ دیا پھر پوچھا کہ کیا حال ہے کہا کہ حضور کی جان و مال کو دعاء کر رہا ہوں اور یہ چاہتا ہوں کہ ایک چپت ہر روز مار دیا کریں تو تیس روپیہ مہینہ میں مل جایا کریں ـ غرض جب تکلیف عوض ملتا ہے تو اسکی تمنا ہوتی ہے ـ اسی طرح دیندار آدمی آخرت کے عوض کے اعتقاد سے مصیبت کو بھی خیر سمجھتا ہے زہد کی حقیقت اور اس کا صحیح مطلب ( ملفوظ 297 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ( زہد یہ نہیں کہ حلال کو عملا حرام کر لو مثلا خربوزہ حلال ہے مگر زہد کے سبب نہ کھاتا ہوسو یہ زہد نہیں بلکہ زہد یہ ہے کہ جو چیز اپنے ہاتھ میں ہو اس پر اتنا بھروسہ نہ ہو جتنا بھروسہ اس پر ہو جو خدا کے ہاتھ میں ہے ـ یہ حقیقت ہے زہد کی اور یہ مضمون حدیث مرفوع کا ہے ـ جس کو ترمزی نے روایت کیا ہے 16 ـ محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ بالغ ہونے کے بعد ختنہ کا حکم ( ملفوظ 298 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کیا لڑکے کے بالغ ہونے کے بعد بھی ختنہ کرانا چاہئے ـ یا نہیں فرمایا کہ اگر وہ برداشت کر سکے ـ یعنی گھبرائے نہیں ، ڈرے نہیں تو ختنہ کرانا چاہئے ـ عرض کیا کہ اس لڑکے پر تو نہ کرانے میں گناہ نہیں فرمایا اگر برداشت کر سکتا ہے اور نہیں کراتا تو گناہ ہوگا ورنہ گناہ نہیں ـ تصوف کا عطر ، خوف ، رجا اور محبت ہیں ( ملفوظ 299 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں نے حضرت خوجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کا ایک ملفوظ دیکھا ہے جو عطر ہے ـ تمام طریق کار میں اس کو اس لئے بیان کرتا ہوں کہ اس سے