ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
لئے کہ میرے بعد انکو ذریعہ آمدنی کا نہ بنا دے دوسرے اسی محذور سے بچنے کے لئے جسکا ابھی ذکر ہوا ہے باقی حضرت نے توجہ سے جو دعائیں کی تھیں وہ تبرکات میرے پاس ہیں ـ حضرت شاہ عبدالعزیز کا ایک واقعہ ( ملفوظ 442 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل اللہ کی عجیب شان ہوتی ہے ان میں بھی ہر رنگ کے ہوتے ہیں سب مختلف الاحوال ہوتے ہیں جیسے انبیاء علیہم السلام مختلف الاحوال تھے حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب سکندر آباد تشریف لے گئے طبیعت علیل ہو گئی فرمایا کہ کسی طبیب کو لاؤ وہاں پر ایک طبیب تھے بالکل جاہل انکو بلایا گیا تو بڑے ٹھاٹ سے بن ٹھن کر آئے عمامہ چوغہ زیب تن تھا انکو حضرت شاہ صاحب نے نبض دکھلائی شاہ صاحب جو جو حالت بیان کرتے اسکے مناسب دو تین اجزاء تجویز کر دیتے اور نسخہ میں لکھ دیتے وہ نسخہ ایک اچھی خاصی قرابا دین ہو گئی حضرت شاہ صاحب نے نذر بھی دی لیکر چل دیئے حضرت شاہ صاحب کے بعض شاگرد طب کے عالم تھے انہوں نے عرض کیا کہ بے اصول نسخہ ہے پھر اتنی مقدار میں اسکو نہ پیا جاوے شاہ صاحب نے فرمایا نہیں ہم پئیں گے آخر وہ دوائیں ایک بڑے پتیلے میں جوش دی گئیں اور شاہ صاحب نے ایک ایک پیالی کر کے دن بھر میں اسکو ختم کیا حکیم صاحب کی خوب شہرت ہوئی خوب دوکان چلی دیکھئے حضرت شاہ صاحب نے جاہل کی اتنی رعایت فرمائی اتفاقی شہرت پر ایک جولاہہ کی حکایت یاد آئی ایک مہاجن کی لڑکی پر مہاجن ( یعنی زبردست جن ) آ گیا کسی عامل کے قابو میں نہ نہ آیا وہاں ایک بیچارے جولاہے میانجی تھے کسی نے اس مہاجن سے کہدیا کہ وہ جن اتارنا جانتے ہیں وہ بلانے آیا یہ غریب کچھ بھی نہ جانتا تھا اس لئے عذر کیا اس نے دفع الوقتی پر محمول کر کے اصرار کیا آخر اسکے اصرار پر میانجی نے سوچا کہ چلنا چاہیئے یا تو معاملہ ادہر یا ادہر یا تو اچھی ہو گئی تو خوب مال ہاتھ آویگا یا مارے گئے تو اس مفلسی سے مرنا اچھا بیچارے پر مفلسی بہت تھی اور اس مہاجن کی یہ حالت تھی کہ جو عامل جاتا اسکو اٹھا کر ٹپک دیتا غرض یہ میانجی پہنچے گھر والوں نے کہدیا کہ ہم تو ڈر کے مارے ساتھ جا نہیں سکتے اس اکیلے مکان میں وہ لڑکی موجود ہے اندر جا کر جو تدبیر کرنا ہو کرو وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو کر اندر داخل ہوئے اس جن نے دیکھ کر ایک ڈانٹ دی اور پوچھا کہ کیوں آیا ہے ہاتھ جوڑ کر کہا کہ حضور کی رعیت کا ایک غریب جولاہہ ہوں حضور عمل وغیرہ تو مجھے آتا نہیں ہاں بھوکا ضرور ہوں اگر آپ میرے اوپر رحم کریں اور پرورش فرمائیں تو تھوڑی دیر کے لئے الگ ہو جائیں تو مجھکو پانچ سو روپیہ مل جائے میرا کام بن جائے آپ کا کوئی حرج نہ ہوگا جی چاہے پھر آجائیے جن کو یہ سنکر