ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الر حمن الر حیم 12 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ آزادی کی وبا اور اصلاح کا طریقہ (ملفوظ1) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل آزادی ہوگئی ہے یہ مرض نیچریوں میں ہے جو منہ میں آیا بک دیا جو جی میں آیا کر لیا حالانکہ دین بدوں وحی کی اتباع کے سلامت نہیں رہ سکتا ایک صاحب نے عرض کیا کہ فلاں صاحب کے بھی آزاد خیالات ہیں حضرت کے یہاں آ کر امید ہے کہ ان کے خیالات درست ہوجائیں اگر اجازت ہو تو ان کو مشورہ دیا جائے فرمایا کہ ایسا مشورہ دینا مفید نہیں اگر دوسرے کے مشورے سے آئیں گے تو شاید نکال دیئے جائیں اصلاح ہوتی ہے جبکہ خود طلب ہو بدون اپنی طلب کے اصلاح نہیں ہوا کرتی یہ مسلمہ مجربہ مسئلہ ہے آپ ہرگز مشورہ نہ دیں اگر وہ خود آنا چاہیں میں چند شرائط کے ساتھ اجازت دے دونگا اس وقت امید ہے کہ شاید اصلاح ہوجائے ان کے دماغوں میں جو فرعونیت بھری ہوئی ہے اس کا علاج ضابطہ ہی کے برتاؤ سے ہوتا ہے ایک مرتبہ ضلع مراد آبار کے ایک قصبہ میں مدعو کیا گیا وہاں پر ایک وعظ بھی ہوا قبل وعظ ایک جنٹلمین صاحب علی گڑھ کالج کے تعلیم یافتہ تشریف لائے اور آکر فرمایا کہ میں آپ سے کچھ عرض کر سکتا ہوں میں نے کہا کہ ضرور کر سکتے ہیں کہا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ کو علی گڑھ والوں سے نفرت ہے میں سوچا کہ اگر میں کہتا ہوں کہ ہاں تب تو تعصب کا شبہ ہو گا اور اگر کہتا ہوں کہ نہیں تو ایک طرح کی چاپلوسی ہے جو واقع کے بھی خلاف ہے حق تعالی نے دل میں ایک بات ڈالی میں نے کہا ان کی ذات سے تو نفرت نہیں افعال سے نفرت ہے کہا کہ وہ کیا افعال ہیں میں نے کہا کہ ہر فاعل کے افعال جدا ہیں کہنے لگے مثلا میرے کیا