ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
تو جائے اور اگر استفادہ مقصود ہے تو اس کے لئے تردد شرط ہے اور تردد آپ کو ہے نہیں اس لئے کہ آپ اپنی رائے کا اعلان کر چکے تردد کی حالت میں اعلان نہیں ہوا کرتا اور اگر اب تردد ہو گیا تو اب اعلان کر دیجئے کہ اب مجھ کو تردد ہو گیا میری رائے سابق پر عمل نہ کیا جائے اس طرح جب یہاں پر آئیں تقریر کروں گا اور اگر مناظرہ مقصود ہے تو اس کے نافع ہونیکے لئے بے تکلفی شرط ہے اور آپ کی مجھ سے بے تکلفی ہے نہیں ایسی حالت میں گفتگو کا نتیجہ یہ ہو گا کہ آپ کو اپنی بات کی بیچ ہوگئی مجھ کو اپنی بات کی بے تکلفی یہ ہونے کی وجہ سے دوسرے کی بات قبول کرتے ہوئے شرم دامن گیر ہوگی کہ اگر قبول کر لیا تو ہٹی ہو گی سبکی ہوگی ایسی حالت میں گفتگو کا کوئی نتیجہ نہ ہو گا میرا اور آپکا وقت فضول بیکار جائے گا اس کا جواب آیا کہ ہم کو اس کو اس کا جواب نہیں آتا حاضری کی اجازت دے دی جائے بجائے میں نے لکھا کہ آجایئے سو وہ تو نہیں آئے درسرے مولوی صاحب آئے مولوی صاحب نے مجھ سے کہا کہ میں خلوت میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں میں نے خلوت میں گفتگو کرنے سے انکار کر دیا اور وجہ اس کی میں نے یہ بیان کی کہ مجمع میں گفتگو کرنے میں تو آپ کو خطرہ ہے کہ حکومت کے خلاف گفتگو ہو گی مگر اس خطرہ کے لئے آپ تیار ہیں کیونکہ آپ رائے کا اعلان کر چکے ہیں آپ کو نہ جیلخانہ کا ڈر مشینگنوں کا ڈر نہ توپوں کا ڈر اور فوجوں کا ڈر خلوت میں گفتگو کرنے میں مجھ کو خطرہ ہےکہ مجھ پر اشتباہ ہوگا اور میں اس کے لئے تیار نہیں غرض خلوت میں گفتگو کرنے میں آپ کی کوئی مصلحت نہیں اور جلوت میں گفتگو کرنے میں میری مصلحت ہے اس لئے آپ مجمع میں گفتگو کریں یہی مناسب ہے مولوی صاحب نے بکراہت جلوت میں گفتگو کرنے کو قبول کر لیا اور وقت گفتگو کا بعد نماز مغرب طے ہوا میں نے ملفوظاات ضبط کرنے والوں سے کہا کہ تم پنسل کاغز لے کر بیٹھ جانا اور مولوی صاحب جو فرمائیں اس کو ضبط کر لینا مصلحت اس ضبط میں یہ ہے کہ میں مولوی کا معاملہ ہے اور بیان کے وقت آدمی پورے طریق پر غور نہیں کر سکتا اور بعد میں اگر غور کرے تو کل تقریر کا دماغ ہیں محفوظ رہنا مشکل ہے اس لئے ضبط کا انتظام کیا گیا غرضیکہ بعد نماز مغرب میں معمول سے فارغ ہو کر بیٹھ گیا اور مولوی صاحب سے عرض کیا کہ میں اس وقت فارغ ہوں آپ تقریر شروع فرما دیں اس وقت ایک مجمع خانقاہ میں موجود دیکھ کر مولوی صاحب سمجھے کہ اس نے تو اچھا خاصہ محکمہ قائم کر لیا خاموش رہے تقریر شروع فرمائی مجھے قرائن سے محسوس ہو کہ اس وقت انہیں گرانی ہے میں نے رعایت کی اور یہ رعایت تعلق قدیم کی بنا پر تھی مجھے ان کا