ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
دوسرے کا مقتضایہ ہے کہ اگر گناہ ہوں عقوبت اور سزا اندیشہ نہ بھی ہوتا تب بھی گناہ کرنا چاہئے - حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم معلوم کرنے کا راز فرمایا کہ مسلمان کو اپنی اولاد سے چاہے کتنی ہی محبت ہو لیکن اگر وہی اولاد و سول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کر بیٹھے تو پھر باپ کو کس قدر غصہ آئے گا کہ اتنا اپنے ساتھ گستاخی کرنے پر ہر گز نہ آتا تو دیکھئے اگر اس باپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے طبعی محبت نہ تھی تو اتنا غصہ کیوں آیا - عوام اور خواص کی محبت کافرق فرمایا کہ محبت خدا ورسول صلی اللہ علیہ وسلم میں عوام تو سب کچھ کر گزرتے ہیں اور خواص دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام کی نظر میں تو صرف ایک چیز ہوتی ہے - یعنی محبت لہذا وہ اس کے مقتضا پر عمل کرنے لگ جاتے ہیں اور خواص کی نظر محبت کے ساتھ حکمت پر بھی ہوتی ہے مثلا وہ مواقع پر دیکھتے ہیں کہ اگر مقتضائے محبت عمل کیا گیا تو اس سے مسلمانوں کو مبقابلہ نفع کے ضرر زیادہ پہنچے گا - خواص کی نظروں میں یہ چیزیں ہوتی ہیں عوام کی طرح جوش ظاہر کرنے سے ان کو روکتی ہیں کیونکہ تنہا جوش کافی نہیں بلکہ ہوش سے کام لینا بھی ضروری ہے - اہل سنت کا مزہب عبدیت کے زیادہ قریب ہے فرمایا کہ حقیقت یہ کہ عبدیت اسی میں زیادہ ہے کہ اپنی مشیت واختیار کو تسلیم کر کے اس کو مشیت حق کا تابع سمجھئے - اس میں عبدیت کچھ زیادہ نہیں کہ اپنی مشیت وختیار کی بالکل نفی کر دے اور جبر کاقائل ہوجاوے کمال تو یہ ہے کہ اپنے اختیار کا مشاہدہ کررہا ہے اور پھر اس کو ضعیف سمجھ رہا ہے- اس کی مثال یہ کہ بادشاہ کے سامنے رعیت کا ایک معمولی آدمی اپنے کو بے اختیار سمجھے یہ زیادہ کمال نہیں - ہاں اگر کوئی نواب حیدرہ آباد اپنے کو کسی قدر باختیار ہوئے بھی اپنے اختیار کو بادشاہ کے اختیار کا تابع بنادے یہ کمال عبدیت ہے اسی اہل سنت کا مزہب عبدیت کے زیادہ قریب ہے کیونکہ ان کے عقیدہ میں اہل جبر سے زیادہ ہے -