ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
فرمایا کہہ دو کہ آگے جاؤ یا خاموش رہو خود چلا جاوے گا پھر فرمایا کہ اگر کوگ نہ دینے پر پورا عمل کریں تو ایسے لوگ مانگتا ہی چھوڑ دیں - بھیک مانگنے والے جو قادر ہوں کسب پر فقہا نے ان کو حرام لکھا ہے کیونکہ سوال کرنا ایسے شخص کو حرام ہے اور بھیک دینا یہ اعانت ہے - معصیت پر اس لئے وہ بھی حرام ہے اور دلیل یہ ہے لاتعالو ونوا علی الاثم والعنوان مولانا گنگوہی نے اس مسئلہ کو بیان فرمادیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ لوگ غل تو مچادیں گے مگر پہنچائے دینا ہوں - چنانچہ بڑا غل محا - بات یہ ہے کہ مانگنا رسم ہوگیا ہے اور رسم کے خلاف لوگ نہیں مانتے - اسی مانگنے پر ایک قصہ بیان کیا کہ جس زمانہ میں تفسیر لکھتا تھا تو اس کے لئے ایک علیحدہ موقع تجویز کیا تھا - ایک شخص دورداز پر آیا اور اس نے زور زور سے مانگنا شروع کر دیا گھر میں سے کچھ آٹا وغیرہ لا کردیا - اس پر اس نے یہ کہا کہ ہم یہ لیں گے وہ لیں گے اس کے غل مچانے سے مضامین کی آمد مختل ہوگئی - میں اس نیت سے نیچے اترا کہ اس کو سمجھا دوں گا میں خیال کیا تھا کہ کویہ شکستہ حال ہوگا دیکھتا ہوگا دیکھتا کیا ہوں کہ ایک شاہ صاحب ہیں بڑے تنومند لبیا کرتہ اور چوغہ پہنے ہوئے گیروارنگ ' عمامہ باندھے ہوئے - وجیہ شخص تسبیح ہاتھ میں کئی تسبیحیں گلے میں عصالئے مقطع صورت - میں نے دل میں کہا کہ یہ تو شیخ المشائخ ہیں - میں نے تہزیب سے کہا کہ شاہ صاحب کیا تکرار ہے جو توفیق تھی دیدیا یا لے لیا ہوتا - تو وہ کہتے ہیں ہم تو کپڑا لیں گے - پیسہ لیں گے میں نے کہا کہ جو ملا ہے - لے جاؤ تو کہتے ہیں - ہر بیشہ گماں مبر کہ خالی است شاید کہ پلنگ خفتہ باشد میں نے کہا کہ آپ کو بھی اس پر عمل کرنا چاہئے کہ ہر پیشہ گماں مبرالخ اس پر بک بک شروع کی میں نے کہا فضول مت بکو زیادہ بک بک کروگے تو گردن پکڑ کر نکلوادوں گا چلے گئے - صبر تحمل کی تعلیم ایک صاحب نے سوال کیا کہ اگر کوئی مرشد برا بھلا کہے تو اس وقت کیا کرنا چاہئے - فرمایا کہ اس کو روک دے کہ میرے سامنے ایسا تذکرہ مت کرو مجھ کو صدمہ ہوتا ہے - پھر اس کی ہمت ان شاء اللہ نہ ہوگی - اور اگر صبر نہ ہوسکے اور پوری قدرت ہو اور کسی مفسدہ کا