ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہی مغفرت کے لئے کافی ہوکاوے ( ف ) اس سے حضرت والا رحمت عامہ ہونا ظابت ہوا - طلب ذکر میں خلوئے قلب ضروری ہے معلم کو متعلم کا تتبع نہ ہونا چاہئے ایک شخص فارغ التحصیل حضرت کی ضدمت میں آئے اور عرض کیا کہ میں ذکر کرنا چاہتا ہوں مگر کوئی وجہ معاش نہیں ہے میں نے کچھ تدبیر کیں بھی مگر کامیابی نہیں ہوئی تو میرا خیال ہے کہ جب تک کوئی صورت معاش کی نکلے حضور والا کے پاس رہ کر ذکر ہی کروں - فرمایا کل کو جواب دوں گا پھر فرمایا کہ میں نے اس میں غور کیا - میرا خیال یہ ہے کہ ذکر کا نفع اس طرح نہیں ہوسکتا کہ بالقصد فکر معاش میں رہیں اور بالتبع ذکر میں - عرض کیا اچھا میں مفر معاش کو چھوڑتا ہوں اور ذکر کروں گا فرمایا آپ کا دل خالی نہ ہوگا فکر معاز سے - عرض کیا میں چند روز کے لئے خالی ہی کر لوں گا - طلب معاش اس کے بعد کر لوں گا - فرمایا کنتی مدت کے لئے چند روز تو کافی نہیں اور جب ابھی سے مدت کی تحدید قلب میں ہے تو یہ خلوے قلب نہیں - طلب ذکر تو یہ ہے کہ سب کاموں سے قطع نظر کر کے بس ذکر کاہورہے اور یہ ارادہ کرے کہ ذکر ہی کروں گا اگرچہ تمام عمر اسی میں صرف ہوجاوے اگر یہ بھی نہ ہو تو مدت معتد بہ تو ہو حضرت گنگوہی دو برس فرمایا کرتے تھے - فرمایا میں نے بہت دفعہ طلباء سے اور عام طور سے لوگوں سے کہا کہے کہ دوباتوں پر پختہ ہوجاؤ میں ذمہ لیتا ہوں وصول الی اللہ کا - ایک گناہوں سے بچنا دوسرے کم بولنا اور تھوڑی خلوت ذکر وفکر کے لئے - عورتوں سے نرمی اور امردوں کی صحبت سخت مضر ہے فرمایا کہ دو چیزوں زہر ہیں عورتوں کے ساتھ نرمی اور مردوں کی صحبت - یہ مرض گجرات کے پیروں میں بہت ہے پیر سے پردہ نہیں - عورتوں پیر صاحب کے ہاتھ پیر وباقی ہیں - مرد باہر رہتے ہیں اور پیر صاحب گھر میں رہتے ہیں - پردہ کس عمر سے ہے نواب صاحب ڈھاکہ نے حضرت والا سے دریافت کیا پدرہ کس عمر چاہے فرمایا اغیار