ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کمال شفقت علی المخلوق کسی مسلمان کی ماخوذی کی خبر سن کر نہایت افسوس کے لہجہ میں فرمایا کہ خد جانے مسلمان کوئی ہو کہیں کا ہو رائی برابر بھی اسے گزند پہنچے تو دل پگھل جاتا ہے - مسلمان کی تکلیف سے بڑا دل دکھتا ہے - پانچویں وقت دل سے دعا مانگتا ہوں ف : - اس سے حضرت والا کی کمال شفقت علی المخلوق اظہر من الشمس ہے - شفقت وحکمت ایک صاحب مع اہل وعیال کے ایک سال یہاں رہ کر رخصت ہونے لگے - گھر بھر رونے لگا - حضرت ہنستے رہے - فرمایا دل تو میرا بہت کڑھتا ہے کسی کے رونے سے - لیکن ایک تو مجھے رونا نہیں آتا دوسرے میں ہنسا اس لئے کرتا ہوں کہ رونے والوں کو تسلی ہوجاوے - ف : - اس سے بھی حضرت والا کی شفقت وحکمت ظاہر ہے - شان استغناء دین کی عظمت وحکمت فرمایا کہ امراء کی طرف اگر خود التفات کیا جاوے خواہ کیسے ہی خلوص سے ہو لیکن ان کو بھی گمان ہوتا ہے کہ ان کی کچھ غرض ہے - برخلاف غرباء کے کہ ان سے ذرا شریں کلامی کی جاوے تو پانی پانی ہوجاتے ہیں نثار ہونے لگتے ہیں دین کی وقعت محفوظ رکھنے کے لئے میں امراء سے از خود کبھی تعلق نہیں پیدا کرتا - ہاں وہ خود ہی تعلق پیدا کرنا چاہیں تو انکار بھی نہیں کرتا کیونکہ وہ جب ہمارے پاس دین کی وجہ سے آیا تو وہ نرا امیر نہیں رہا وہ نعم الا میر علی باب الفقیر دنیادار سمجھ ہر گز اس سے بے التفاتی نہ کرنا چاہئے - ف" - اس سے حضرت والا کی شان استغناء دین کی عزت وعظمت اور حکمت صاف ظاہر ہے - حقیقت شناسی ؛ کمال عقل فرمایا کہ عافیت بڑی نعمت ہے اس سے دین میں مدد ملتی ہے باقی زیادہ تمول تو بھلا ہی دیتا ہے عذاب ہے ہر وقت ہزاروں فکریں پھر بدون عافیت ہیچ - ایک نواب لکھنؤ کے تھے ان کا