ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
صفائی معاملات ایک بار حضرت خواجہ صاحب نے حضرت کی چیزیں خریدنے کی خواہش کی فرمایا کہ اس شرط پر کہ بالکل آزادی کے ساتھ معاملہ کریں - میری خاطر سے نہ خریدیں اور قیمت تیسرے شخص سے تشخیص کرائی جاوے یا بازار سے اندازہ قیمتوں کا مسکایا جاوے اور مجھ کو قیمتوں کی اطلاع کی ضرورت نہیں جو مجموعی قیمت طے پاوے وہ دیدی جاوے بشرطیکہ اس پر آپ بھی نہایت آزادی اور خوشی کے ساتھ لینے پر تیار ہوں - چنانچہ ایسا ہی کیا گیا - صفائی معاملات تو حضرت پر ختم ہے بلکہ سچ یہ ہے کہ حسن معاشرت - علم معرفت - زہد و تقویٰ - شفقت وایثار وغیرہ من الاوصاف کثیرہ سبھی باتوں میں ہمارے حضرت بفضلہ تعالیٰ یگانہ روز گار ہیں جیسا کہ مفلوظات بالا سے اظہر من الشمس ہے - ز فرق تابقدم ہر کجا کہ می نگرم کرشمہ دامن دل می کشد کہ جا اینجاست انچہ خوہاں ہمہ دارند تو تنہا داری بیسار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزے دیگری اللہ تعالیٰ حضور کے وجود با وجود کو بایں فیوض وبرکات مدت مدید تک بعافیت تمام سلامت با کرامت رکھے اور ہم لوگوں کو اخذ فیوض توفیق دیں آمین ثم آمین - غلبہ عبدیت فرمایا کہ میں تو بقسم کہتا ہوں کہ میں اپنے اندر کوئی کمال نہیں پاتا نہ علمی نہ عملی نہ حال نہ قالی نلکہ مجھ میں تو سراسر عیوب بھرے پڑے ہیں میری اگر کوئی برائی کرتا ہے تو یقین جانتے مجھے کبھی وسوسہ بھی نہیں ہوتا کہ میں برائی کا مستحق نہیں - بلکہ اگر کوئی تعریف کرتا ہے تو واللہ تعجب ہوتا ہے کہ مجھ میں بھلا کونسی تعریف کی بات ہے جو اس کا یہ خیال ہے - اس لئے مجھے کسی کا برا بھلا کہنا مطلق نا گوارا نہیں ہوتا اور اگر کوئی میری ایک تعریف کرتا ہے تو اسی وقت دس عیب مجھے پیش نظر ہوجاتے ہیں - ف ـ لفظ لفظ سے عبدیت ظاہر ہے - عفو رحم شفقت ؛ خوف وخشیت از حق فرمایا کہ میں مدت سے یہ دعا مانگ رہاہوں اور اب بھی تازہ کرلیا کرتاہوں کہ اے اللہ