ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
اجتہادی غلطی ہوجاوے گی مگر جب قصد نہیں نیت نہیں تو امید عفو ہے ان شاء اللہ تعالیٰ - اپنی مصلحت مقدم رکھے دوسروں کی دلشکنی کے خیال پر فرمایا کہ میں نے حضرت مولانا گنگوہی سے پوچھا کہ میرا جی تنہائی کو بہت چاہتا ہے لیکن اس میں لوگوں کی دل شکنی کا خیال ہوتا ہے حضرت مولانا نے فرمایا کہ اپنی مصلحت دیکھ لو اور کسی کا خیال نہ کرو سب کو جھاڑو بھی مارو - اور یہ اس طرح سے فرمایا کہ گویا خود پر بھی گزری ہو - تحمل سے زیادہ کبھی اپنے ذمہ کام نہ لے فرمایا کہ حضرت مولانا گنگو ہی کا یہ قول مجھے بہت پسند ہے کیونکہ میرے مذاق کے موافق ہے وہ یہ تحمل سے زیادہ کبھی اپنے ذمہ کام نہ لے - چنانچہ ایک صاحب نے مولانا کے کسی مہمان سے بستر کے لئے پوچھا تو معلوم ہونے کے بعد فرمایا کہ اگر اس کے پاس نہ ہوتا تو کہاں سے دیتے اور اگر ایک دو بستر کہیں سے لا کر بھی دیتے تو اگر بیت سے مہمان آتے اور کسی کے پاس بھی بستر نہ ہو تو سب کے لئے کہاں سے لاؤ گے - خبردار جو کسی سے بستر کے لئے پوچھا - کسی کی بھلائی برائی کا خیال نہ کرے فرمایا کہ آدمی سب کو خوش رکھ نہیں سکتا جب ہر حال میں اس پر برائی آتی ہے پھر اپنی مصلحت کو کیوں فوت کرے جس کام میں اپنی مصلحت اور اراحت دیکھے بشرط اذن شرعی وہی کرے کسی کی بھلائی برائی کا خیال نہ کرے - ضعف وقوت امور طبعیہ سے ہیں ان کو ولایت میں دخل نہیں فرمایا کہ ایک بزرگ تھے انھوں نے حق تعالیٰ سے دعا مانگی کہ جتنی روزی میری قسمت میں ہو وہ سب یکدم سے مجھے دیدیجئے تھوڑی تھوڑی نی دیجئے ارشاد ہوا کہ تمہیں یقین نہیں ہمارے وعدہ پر عرض کیا یقین تو ہے مگر وعدہ مبہم ہے ملے گا تو سہی لیکن یہ متعین نہیں کہ کب شیطان مجھے بہکاتا ہے کہ جانے کتنے دن ملے ' اگر ہفتہ بھر تک نہ ملے تو تمہاراہوجائے گا قلیہ اگر آپ مجھے ایک دم سے دیدیں گے تو میں کو ٹھری بھر کر رکھ چھوڑوں گا جب شیطان مجھ سے پوچھے گا کہ کہاں سے کھائے گا میں