ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
لئے جولوگ فقط ان آلات کے ذریعہ سے نماز ادا کریں گے ان سب کی نماز فاسد ہوجاوے گی جیسا کہ حسب قاعدہ فقہی ظاہر ہے اور گر اس آلہ سے عین صوت بلند ہوجاتی ہے شرعا خطبہ میں حضور ضروری ہے کہ سماع صوت اور سماع کی کوشش وہیں تک شرعا مندوب ہے جو تکلف و تعمق کے حد تک نہ پہنچے جیسا کہ حدیث میں حضرت ابو اموسیٰ کے تنزہ عن البول کے لئے شیشی کے استعمال کرنے پر نکیر کی گئی ہے اور اس آلہ کے استعمال میں یقنی تکلف ہے اس لئے یہ غلو ممنوع میں داخل ہے اگر یہ کہا جاوے کہ تکبرات نماز کا استماو تو ضروری ہے تو اس میں یہ مفس متحمل ہے کہ لوگ اس سے گنجائش سمجھ جاوی گے اس آلہ کو لہو میں استعال کرنے کی یا دوسرے آلات ( مثل گر مو فون وغیرہ ) کے استعمال کرنے کی اور افضاء الی المفسدہ بھی حسب تصریح فقہا مفسدہ میں داخل ہے نیز تشبہ ہے مجالس غیر مشروعہ کے ساتھ مثلا رقص و سر دو کہ اس میں تبیلغ صوت الی البعید کے لئے استعمال کیا جاوے - اگر اس کا وقوع نہ ہو اتو قرب و قرع تو عادۃ یقینی ہے - چنانچہ اس تشبہ کی بناء پر فقہا نر غرس اشجار فی المسجد کو منع فرمایا ہے اور تشبہ بالیعہ او لکنیۃ سے معلل کیا ہے - غرضیکہ دوسرے شق پر بھی اس آلہ کا استعمال مسجد میں ممنوع ہے اور اگر دونوں احتمال علی السوء ہوں یعنی اس کے صدائے باز گشت ہونے میں عین صوت کے بلند ہونے میں گمان برابر درجہ کا ہو تو عین صوت کا عدم بلوغ البعید پہلے دے متیقن ہے اور اب اس میں شک ہوگیا اور االیقین لایزول بالشک اس لئے عدم بلوغ کا حکم کر کے اس صوت کو مثل صدیٰ کے سمجھیں گے اور صدیٰ کا حکم وہی ہوگا جو شق اول پر لکھا گیا - ( النور ) ف : - اس فتویٰ سے حضرت والا کی سلامت فہم نور فراصت علم وحکمت دور بینی استحار قواعد صاف ظاہر ہے - تعدیہ ثواب ؛ منقص ثواب عامل نہیں تحقیق و صول ثواب بلا تجزی موصل علہیم لا علی السوء احقر نے ایک مرتبہ دریافت کیا کہ عمل کا ثواب اگر دوسروں کی روح کو بخش دیا جاوے تو کیا بخشنے والے کو بھی ثواب اس عمل نیک کا رہ جاوے گا اور جن جن جو ایصال ثواب کیا گیا ہے