ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
بھی ہوتا ہے اتبا فرق ہے کہ اہل کشف کو اس کا ادراک فوری ہوتا ہے اور غیر اہل کشف کو بتدریج سیکن بقا اس فیض کو بھی نہیں ہوتا وقتکیہ اس کی بقا کا اہتمام اعمال سے نہ کیا جاوے - ہھر اس بتدریج میں تفاوت ہے بعض کو فطرۃ یا مزاولت اشغال سے اجتماع خواطر قطع افکار حاصل ہوجاتا ہے جو معین تعجیل ادراک ہوتا ہے اور بعض پر تشتت وتفرق غالب ہوتا ہے جو مانع تعجیل ادراک ہوتا ہے اور طریقہ استفاضہ کا یہ ہے کہ قبر کے قریب بیٹھ کا اپنی اور میت کی روح تصور کرے اور دونوں میں اتصال کرے اور دونوں میں اتصال کا تصور کرے اور یہ تصور کرے کہ اس اتصال سے فلاں کیفیت مثلا محبت یا خثیت وغیرہ کی میت روح سے میرے روح پر فائض ہورہی ہے اور اگر جی نہ لگے تنگ نہ ہو - عربی کے علاوہ دیکر زبان میں جمعہ یا عید کے خطبہ کا حکم فرمایا کہ جس طرح نماز کے اندر قرات عربی زباں میں پڑھنا امر تعبدی ہے اسی طرح خطبہ کا عربی زبان میں پڑھنا بھی امر تعبدی ہے کیونکہ حق تعالیٰ نے خطبہ کو ذکر اللہ فرماما ہے نہ کہ تذکیر فاسعوا الی ذکر اللہ عیدین کے خطبہ عربی زبان کے بعد اگر ترجمہ یا تذکیر مانسب سمجھئے تو ہیئت اوفق باالسنت یہ کہ خطبہ سے فارغ ہو کر منبر سے نیچے اتر کر بیان کرے - ہمارے بھائیوں کی تباہی کی وجہ فرمایا کہ ہمارے بھائیوں کی تباہی اور بربادی کی وجہ یہ ہے کہ کا ان اتباع کا مادہ نہیں اگر دین کامل نہ ہوتو یہ مادہ تو ہو کہ کسی کا تباع کریں - خدا کے لئے جان کیا چیز ہے فرمایا کہ خدا کے لئے جان کیا چیز ہے مگر یہ تو اطمینان ہو کہ یہ یقینا خدا کے واسطے صرف ہوئی تزبزب کی حالت میں جان دینا کیونکر جائز ہوگا ہم کو تو حکم ہے کہ تزبزب کی حالت میں جبکہ ان کی اباحت دم میں تردد ہو کفار کی جان بھی نہ لیں - بے موقع ذکر اللہ کی بھی ممانعت ہے فرمایا کہ بے موقع ذکر اللہ کو فقہانے منع لکھا ہے بلکہ بعض مقامات پر کفر کہا ہے جیسے حرام طعام پر بسم اللہ کہنا -