ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
نہ بنے - ہر شخص براہ راست نجھ سے معاملہ رکھنا چاہئے - میرے یہاں سفیروں کے واسطہ قصہ نہیں - اس میں بڑی بڑی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں - حدیث پر کچھ اشکال اور اس کا جواب ایک صاحب نے اس حدیث پر کچھ اشکال کیا - لن یشاد الذین احد الا غلبہ حضرت نے فرمایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر امر میں فضیلت اور عزیمت پر عمل کرنا ممکن نہیں جب کوئی اس کی کوشش کرے ہمیشہ مغلوب رہے گا - خلاصہ یہ کہ زیادہ کاوش اور مبالغہ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے - گویا پریشانی سے بچایا ہے کیونکہ لوگ احاطہ کی کوشش کرتے اور احاطہ ممکن نہ تھا تو یہ پریشانی ہوتی کہ ہم فضیلت سے وہ گئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رہ گئے بلا سے رہ گئے - اور راز اس میں یہ ہے کہ یہ فضیلت ہی نہیں ہے یعنی جو ممکن الحصول نہ ہو اس میں فضیلت کہاں - پھر حضرت والا نے فرمایا کہ قرآن وحدیث تو تصوف کے بعد پڑھے تب لطف ہے بلکہ بوستاں بھی بعد تصوف پڑھے - تہجد کا وقت ایک نوادر صاحب کو حضرت نے چھ تسبیح لا الہ الا اللہ کی بعد تہجد تعلیم فرمائیں اور یہ فرمایا کہ اگر پچھلی رات اٹھنا دشوار ہو تو بعد عشاء قبل وتر تہجد کی نیت سے کچھ رکعتیں پڑھ لینا کافی ہے - تعداد رکعتوں کی زیادہ تر آٹھ ہونی چاہئے - باقی کبھی شوق ہو تو بارہ تک اور کبھی کسل ہو تو چار رکعت تک - ذہن کی درستی کا طریقہ ذہن کی درستگی کے لئے فرمایا کہ بعد ہر نماز کے یا علیم اکیس بار پڑھ لیا کریں - کسی امید کی وجہ سے معاف کرنا فرمایا کہ حق العباد صاحب حق کے ورثہ سے معاف کرالے معاف ہوجاوے گا - اور اگر با مید کسی چیز کے صاحب حق نے معاف کیا تھا اور یہ امید اس مدیوں نے دلائی تھی