ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
فطرتیں بہت آئی ہیں - لیکن الحمد اللہ انہیں کبھی استعمال نہیں کرتا ہوں ہاں اگر کبھی ضرورت ہوتی ہے اور دوسرے کا نقصان نہیں ہوتا تو پنے دفع ضرر کے لئے استعمال بھی کرلیتا ہوں جیسے اس وقت کیا - ف : - اس سے تکلف کو ناپسند کرنا نیز دل جوئی مزاج ثابت ہوا - حقیقت شناسی وقت نظری فرمایا کہ موجدان یورپ کا یہ دعویٰ ہے کہ ہم نے ایسی ایسی ایجادیں کی ہیں حالانکہ ان سب ایجادوں کی جو چیز جڑ ہے وہ کسی کے بھی اختیار میں نہیں یعنی کسی صورت و صنعت کا قوت فکریہ میں فائض ہوجانا اگر یہ ان کے اخیتار میں تھا تو قوت فکر تو بیس برس پہلے بھی تھی اس وقت کیوں وہ صورت ذہن میں نہیں آگئی - بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کوئی بات ذہن سے اترجاتی ہے تو لاکھ قوت فکر کو عمل میں لائے ہ وہ یاد ہی نہیں آتی - کسی بات کا سوجھا دینا یہ حق تعالیٰ کے اختیار میں ہے - ف : - وقت نظری وحقیقت شناسی اس سے صاف ظاہر ہے - خشیت حق فرمایا کہ جب میں کسی ہدیہ کو ردکرتا ہوں تو گویا وجہ کے ساتھ ہو لیکن بہت ڈرتاہوں کیونکہ غور کرنے سے کسی قدر شک کبر کا ہوتا ہے جس سے خوف ہوتا ہے - اللہ تعالیٰ معاف فرماویں - استغناء اور کبر میں فرق نہایت دشوار ہے - دونوں بہت مشابہ ہیں کبھی اس میں دھوکہ ہوجاتا ہے کہ جس کو ہم استغناء سمجھ رہے ہیں وہ دراصل ہوتا ہے کبر - خدا ہی محفوظ رکھے توا نسان محفوظ رہ سکتا ہے ورنہ ہمارا قول فعل حال قال - سب ہی پر از خطر ہے مجھے تو اب وہ شعر یاد آیا کرتا ہے جو کبھی بچپن میں پڑھاتھا - من نہ گویم کہ طاعتم بہ پذیر قلم عفو برگنا ہم کش تقاضا شدید امتشال امر کا اور عبدیت فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے گھر کے لوگوں سے ایک روپیہ لیا تھا - آدھی رات کو خیال آیا کہ دینا ہے بس چین نہ پڑا - اٹھ کر یہ دیکھا کہ آیا جاگ رہی ہیں یا سورہی ہیں چونکہ ان کی نیند بھی کم ہے انہوں نے کہا کیا ہے میں نے کہا یہ روپیہ لے لو انہوں نے کہا اللہ ایسی