ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ملعون کو یہ وجہ تھی میرے اس ذرا نرم برتاؤ سے اس قدر متاثر ہونے کی کہ آج ان کو بالکل نئی سی بات معلوم ہوئی کہ مولوی ایسے بھی ہوتے ہیں پہلے تو سب بھیڑیئے ہی دیکھے تھے - ف : - اس سے حضرت اقدس کی تواضع و رفق وحسن اخلاق صاف ظاہر ہے - حقیقت شناسی وا ستغناء قطبیب قلب مسلم ؛ رسم سے تنفر فرمایا جب اعظم گڑھ جانا ہوا تو وہاں ایک دستور دیکھا کہ لوگ آتے اور بڑے الحاح سے کہتے ذرا دیر کے لئے ہمارے گھر تبرکا تشریف لے چلئے میں نے کہا بہت اچھا - جب ایک شخص کے گھر پہنچا تو اس بڑی خاطر داری سے بٹھایا اور پان اور دو روپے پیش کئے - میں نے کہا یہ کیا کہا یہ حضور کا حق ہے ہمارے یہاں رواج ہے کہ کسی عالم کو خالی نہیں پھیرتے - میں سمجھ گیا کہ تبرک اور تیمن تو برائے نام ہے - یہ لب لباب ہے بلانے کا - یہ ان گشتی مولوی صاحبان کی ترکیبیں ہیں کہ اپنے مطلب کی رسمیں باندھ رکھی ہیں اور میں نے کہا کیا واہیات ہے یہ بھی تو رسم ہی ہوئی - رسم کچھ شادی بیاہ کی رسموں کا نام نہیں ہے - ہر التزام مالا یلزم رسم ہے - میں ہرگز نہ لوں گا - صاحب خانہ نے بہت اصرار کیا کہ میری دل شکنی ہوگی اور یہ تو ہدیہ ہے اس کا قبول کرنا سنت ہے میں نے کہا اگر ہدیہ ہے تو اس کا دینا وہاں بھی ممکن تھا جہاں ٹھہرا ہواہوں - یہ صرف رسم اور اپنا کرم دکھلانا ہے کہ ہم عالم کو خالی نہیں جانے دیتے - اس میں اور خرابیوں کے علاوہ یہ بھی خرابی ہے کہ اگر کوئی غریب آدمی مجھے بلانا چاہے تو کیا کرے تو گویا تبرک بھی امیروں ہی کو مل سکتا ہے - اس صورت میں وہ تبرک ہی نہیں ہے جب میں وہ روپے پھیر دیئے تو متعدد آدمی اس مجمع میں سے کھڑے ہوئے اور قسم کھا کر کہا کہ ہم کو غایت درجہ کا اشتیاق تھا کہ ہم بھی آپ کو اپنے گھر لے چلیں گے مگر اس شرم کے مارے خاموش رہے کہ ہمارے پاس دینے کو نہیں ہے - میں نے ان لوگوں سے کہا لیجئے اپنی نظروں سے ان معقول رسموں کی خرابیاں دیکھ لیجئے اور سب غرباء کے گھر گیا ان لوگوں کو کس قدر خوشی ہوئی اور اپنا دل خوش ہوا - ف : - اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی - رسم سے تنفر ؛ استغنا ؛ تطبیب قلب ؛ مسلم صاف ثابت ہے -