ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ترک کردینا چاہئے - فرمایا کہ بیعت بدعت نہیں بیعت کو ضروری سمجھنا بدعت ہے - بلکہ بیعت ایک سنت مستحبہ غیر ضروریہ ہے - ذکر شغل کیلئے صرف اسلام شرط ہے بس فرمایا کہ خدا کا نام بتلانے کے لئے بجز اسلام کے اور کوئی شرط نہیں - کوئی ہندو مجھ سے پوچھے اللہ کا نام تو میں ہرگز بہ بتلاؤں جب تک مسلمان نہ ہوجاوے باقی چاہئے جبری ہو - چاہئے قدری ہو چاہئے فلاں خانی ہو - چاہئے سماع سنتا ہو - چاہئے غیر مقلد ہو - چاہے رافضی ہو کوئی ہو لیکن ہو مسلمان ہم سے ذکر و شغل پوچھو اور کرو ہم بتلادیں گے چاہئے نفع نہ ہو لیکن ہم اپنی طرف سے بتلانے کو تیار ہیں ہمارے یہاں ایل سنت والجماعت ہونے کی شرط نہیں لیکن ہم اطلاع کردیں گے کہ بدوں تصیحح عقائد کے کچھ نفع نہیں ہونے کا اس لئے اللہ کانام سب کو بتلا دیتا ہوں کہ اس کی برکت سے نفع ہوجاتا ہے یعنی عقائد درست ہوجاتے ہیں ایک ظریف کا قول برائے تعلیم ملازم فرمایا کہ ایک ظریف کا قول ہے کہ مولویوں اور کسبیوں کے ملازم سست ہوتے ہیں کیونکہ جہاں ان کے منہ سے کچھ نکلا بہت سے لوگ کام کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں اس لئے ان کے ملازم بیکار ہوجاتے ہیں - زنا کے متعلق بعض مسائل کی تحقیق فرمایا کہ زنا کی سزا بہت سخت ہے اس سے معلوم ہوا کہ یہ فعل عند اللہ نہایت سخت ہے - سارے بدن سے مزے لوٹے تھے اس لئے سارے بدن پر پتھر مار مار کر جان نکالی جاتی ہے پھر فرمایا کہ زنا کی شہادت بھی بہت سخت ہے - غالبا آج تک زنا کا ثبوت شہادت سے کبھی نہیں ہوا جب اقرار سے ہوا زنا کے اقرار میں بھی یہ قانون ہے کہ جب چاہئے اپنے اقرار سے رجوع کر لے پھر اس پر حد قائم نہیں کی جاسکتی مگر قتل کے اقرار میں یہ بات نہیں پھر استفسار پر فرمایا کہ زنا کا اقرار نہ کرنا اور جھوٹ بول دینا اقرار کرنے سے افضل ہے - لیکن جن صحابہ نے اقرار کیا ان پر حال طاری ہوگیا تھا انہوں نے اپنے وجود سے عالم کو