ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
وہی مشورہ دیتی ہے جس میں مصلحت وقت ہو برخلاف عقل معاد کے کہ اس روز جزا کا خیال رہتا ہے اور وہ چشم انجام میں رکھتی ہے اور گل کے لئے خار کی تکلیف برداشت کرتی ہے جو نہ فر سودہ ہوگا نہ خزاں سے گرے گا بلکہ بدا قائم رہے گا - خدا کرے کہ اس کی بو کسی نا اہل کو نصیب نہ ہو - کیس ہوا پر حرص وخالے بیں بود عقل را اندیشہ یوم الدین بود عقل را دو دیدہ درپایان کار بہر آں گل میں کشیدہ آں رنج خار کہ فرساید نہ ریزد درخزاں باد ہر خر طوم زحشم دور از آں رد و کد میں نفسانیت ضرور آجاتی ہیں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ کسی سے الجھنا مت اور اگر کوئی الجھے تو سب رطب دیا بس اس کے سامنے رکھ کر الگ ہوجاؤ - و قعی اس قیل وقال اور رد وکد میں نفسانیت ضررو آجاتی ہے اور ایک باطل کا رد ہوتا ہے نیک نیتی سے اور حدود کے اندر یہ تو مامور بہ ہے اور ایک ہوتا ہے محض جدال وبدنیتی سے یہ مامور بہ نہیں بلکہ اندیشہ ہے کہ اس پر مواخذ ہ ہو - علم ناقص بنیاد ہے عمل کامل کی اسلئے عمل تو ترک نہ کرے گو ناقص ہو ایک مرید نے لکھا کہ نہ نماز میں جی لگتا ہے نہ ذکر میں - نہ کلام مجید پڑھاجاتا ہے اور دنیا کا کوئی کام بھی نہیں ہوتا کہ فرصت نہ ہو - جواب فرمایا کہ کام تو جس آن پڑے کرنا ضروری ہے خواہ ناقص ہی ہو - تکمیل کا یہی طریقہ ہے - اگر بد نولیس اس لئے مشق کرنا چھوڑ دے کہ اچھا نہیں لکھا جاتا تو اس کو اچھا لکھنا کبھی نہ آئے گا - اسی سلسلہ میں فرمایا کہ عمل ناقص کو بھی چھوڑنا نہ چاہئے جیسے بنیاد کے مضبوط ہونے کا اہتمام تو کرتے ہیں مگر اس کے خوش نما ہونے کے پیچھے نہیں پڑتے اس مین روڑے وغیرہ بھر دیتے ہیں اور بعد میں اس پر بڑۓ بڑے محل اور کوٹھیاں تیار ہوتی ہیں - اسی طرح عمل ناقص بنیاد ہے عمل کامل کی - بنیاد کے کمال اور ناقص پر نظر نہ کی جاوے جو کچھ اور جس طرح ہوسکے کرتا رہے اصول کے موافق ہوچاہے اس میں نقصان ہی ہو جیسے نماز گو ناقص ہو ،گر حدود میں تو وہ ہوجاتی ہے بلکہ ایسی عبادت پر اجر ایزدہ ہوتا ہے - جس میں جی نہ لگے