ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
حسن ظن کے لئے تو کسی دلیل کی ضرورت نہیں - سو ء ظن کے لئے دلیل کی ضرورت ہے - ف : - اس ملفوظ سے حضرت والا کی قوت استنباط تطبیق متضادین صاف ظاہر ہے - تجربہ : ایک سلسلہ گفگتو میں فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ بڑوں کو حوصلہ ہوتا ہے وہ درپے آزاد نہیں ہوا کرتے اور نہ ضرر پہنچاتے ہیں چھوٹے ہی نقصان پہنچایا کرتے ہیں اس لئے ویسرائے سے اتنے ڈرنے کی ضرورت نہیں جتنی کانسٹیبل سے ڈرنے کی ضرورت ہے - ف - اس سے حضرت والا تجربہ ظاہر ہے - حقیقت شناسی ؛ معنی رسی ؛ قوت تمثیل فرمایا کہ جو تعظیم دفع ظلم کے لئے کاجاتی ہے وہ درحقیقت ذلت ہی کہلاتی ہے حقیقی تعظیم تو یہ ہی کہ دل مین وقعت و عظمت ہو گو بظاہر نہ ہو محض ظاہری تعظیم کی حقیقت اس مثال سے سمجھ آجائے گی مثلا خدا نہ کرے کہ یہاں پر اس مجلس مین سانپ نکل آئے تو سب تعظیم کے لئے کھڑے ہوجاویں گے مگر اس کے ساتھ ہی جوتہ کی تلاش ہوگی پس اس سے زیادہ وقعت نہیں ظاہری تعظیم کی - ف ـ اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی معنی رسی اور قوت تمثیل صاف ظاہر ہے - اپنی طرف سے کسی پر ذرہ برابر بھی بار نہ ڈالنا ایک صاحب نے استغنا پیش کر کے عرض کیا کہ اگلے جمعہ کو اس کا جواب لے لیا جائے گا اس لئے کہ جلدی جواب ہو نہیں سکتا فرمایا کہ یہ صیحح ہے - مگر اگلے جمعہ تک یہ کاغذ امانت کس کے پاس رہے گا - کیونکہ کام کی کثرت کی وجہ سے مجھ پر اس کا بار ہوتا ہے - عرض کیا کہ حضرت کی سہولت کے لئے ایسا عرض کیا گیا فرمایا یہ بھی صیحح ہے مگر جو وقت لکھ دیتا کر تیار ہو جاوے اخر کس کو دوں تاکہ امانت کا بار نہ رہے عرض کیا کہ حافظ صاحب کو دے دیں فرمایا کہ آپ یہی بات ان سے کہلوادیں کیا خبر ان کو قبول بھی ہے یا نہیں اگر آکر وہ مجھے کہہ دیں میں ان کودے دوں گا حافظ صاحب نے آکر عرض کیا کہ حضرت جواب تحریر فرما کر مجھ کو دیدیا جاوے فرمایا دیکھئے میں اس قدر احتیاط کرتا ہوں کہ برا راست ان سے کہنا نہیں چاہا شاید میرے اثر سے