ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
جاوے - اس پر عمل کر کے دیکھئے اس میں کتنے فائدے ہیں اس کو معمولی بات نہ سمجھیں بلکہ یہ منجملہ ضروریات دین کے ہے کیونکہ بناؤ سنگھار کر کے جانے کا منشا محض کبر ہے ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ میں بڑا ہوں - اس عادت کو بدلئے کیونکہ بڑا بننے کی عادت بہت بری ہے حدیث میں ہے - لا ید خل الجنۃ من کام فی قلبہ مثقال ذرۃ من کبر یعنی جس شخص کے دل میں ذرہ برابر کبر ہوگا وہ جنت میں نہ جائے گا - سوال حرام پر دینا بھی حرام ہے فرمایا کہ فقہا نے لکھا کہ جس شخص کو منگنا حرام ہے اس کے مانگنے پر دینا بھی حرام ہے البتہ دینے والے کو اگر معلوم نہ ہو تو معذور ہے - کثرت سوال کا منشاء عمل نہ کرنا ہے فرمایا کہ کثرت سوال منشا عمل نہ کرنا ہے ( باریک بات ہے ) جس کو کام کرنا ہوتا ہے وہ تو ذرا سا حکم پاکر اس کی تعمیل میں لگ جاتا ہے بلکہ وہ ڈرا کرتا ہے کہ اگر پوچھوں گا تو کوئی دشواری کام میں نہ پیدا ہوجاوے اور پھر مجھ سے نہ ہوسکے اور جس کو کام کرنا نہیں ہوتا وہی تقریریں چھاٹا کرتا ہے - عارفین کے زہد کی علامت فرمایا کہ جس کی نظر اللہ اور ماعند اللہ پر ہے اس کی نظر میں سونا چاندی تو کیا دنیا ومافیہا بھی کچھ نہیں - حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لئے اپنے جگر گوشوں اور خاص لوگوں کے لئےدنیا کو پسند نہیں کیا اور ایک دینار بھی رکھنا گوارا نہیں کیا - مال کی حقیقت فرمایا کہ صاحبو مال کی قدر کرو مال دنیا کی زندگی کا سہارا ہے اس ہو ہوش وقعل کے ساتھ خرچ کرو اور اگر خرچ کرنے ہی کا جوش ہے تو اللہ کی راہ میں دو اس میں حوصلہ آزمائی کرو -