ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہزار کے مقروض ہوگئے - مجھ سے کہنے لگے کہ مجھ کو یہ امید تھی کہ مریدوں سے وصول ہو جائے گا وصول کچھ بھی نہ ہوا آپ فلاں ریاست کے پریذیڈنٹ کو سفارش لکھ دیں کہ وہ اتنی رقم قرض دے دیں - میں نے لحاظ میں دب کر لکھ دیا لیکن اس خیال سے کہ ان پر بار نہ پڑے ایک خط ڈاک میں لکھ کر روانہ کردیا کہ اس قسم کا خط اگر کوئی شخص لاوے تو میری طرف طرف سے اس کو مہتم باشان نہ سمجھا جاوے جو مناسب ہو عمل کیا جاوے اس پر عمل نہ کرتا - انہوں نے جواب میں لکھا کہ اطمینان رکھیں کہ ان کے ساتھ عمل مناسب کیا جاوے گا - اب اس صورت میں میرے طرف سے اب پر کوئی بار نہ رہا - جو ان کو مناسب معلوم ہوا ہوگا وہ کیا ہوگا - خدمت کا طریقہ ایک صاحب حضرت کا سقفی پنکھا کینچ رہے تھے اتنے میں ایک اور شخص آکر اس غرض سے ان کے پاس آکے بیٹھے کہ ان سے پنکھا لے کر خود کھنچیں اسی بیص میں ان کا ہاتھ ان کی آنکھ میں لگ گیا اس پر فرمایا کہ لوگ خدمت کرنا چاہتے ہیں مگر سلیقہ نہیں - رواج ایسا بڑھ گیا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ پنکھا وغیرہ خدمت سے مقبول ہوجاویں گے مگر یاد رکھیں کہ بے قاعدہ خدمت مقبول نہیں ہوسکتی - جیسے دوپہر کے وقت نماز چونکہ بے قاعدہ ہے مقبول نہیں خدمت سے پہلے اس کا قانون دریافت کریں - صرف یہ طریقہ نہیں کہ بس مجھ سے پوچھ لیا بلکہ یہاں رہیں اور سب باتوں کو نگاۃ میں لیتے رہیں - پھر متبوع سے اجازت لینی چاہئے - صاحبو! جو شخص خدمت چاہتا ہو اس کے کرنے میں تو نہیں چاہتا - میرے نزدیک تو دونوں یکساں ہیں یعنی برسوں خدمت کرنے والا بھی اور نہ کرنے والا بھی - میں تو جس کو کام میں مشغول دیکھتا ہوں وہ میرے نزدیک مقبول ہے - واقعی مجھ کو تو اس میں راحت ہے اپنے کام میں لگو میں نے چار آدمیوں کو طریقہ خدمت بتلارکھا ہے اور ان سے دل بھی کھلا ہوا ہے میں ان سے خود کہہ دیتا ہوں اور جب تک مزاج سے واقف نہ ہو اور دل کھلا ہوا نہ ہو خدمت سے کلفت ہوتی ہے - واقعی نادانی کی محبت بھی کچھ نہیں نادانی کی محبت ماں کی سی محبت ہے کہ بچوں کو جاہل رکھتی ہے - اسرار احکام الہیٰ کے معلوم کرنے کا طریقہ فرمایا کہ ایک شخص ملے جو ایل ایل بی ہوگئے تھے مگر رہے بی ( یہ لطیفہ کے طور پر فرمایا )