ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
مسلمان سے ایک سال تک نہ بولنے کا گناہ فرمایا کہ حدیث میں ہے کہ اگر مسلمان سے ایک سال تک نہ بولاجاوے تو قتل کا گناہ ہوتا ہے - مصیبت کا دستور العمل فرمایا کہ شریعت نے مصبیت کے وقت صبر وتحمل کی تعلیم دی ہے تدبیر کرؤ ' دعا کر' جوش سے کیا حاصل - نابالغ بچوں سے چندہ لینے کا حکم اور صورت جواز فرمایا کہ اس وقت چندہ جمع کرنے والے نابالغ بچوں سے بھی چندہ لے لیتے ہیں یہ بالکل جائز نہیں - جو مال بچہ کی ملک ہے وہ اگر کسی کو خوش سے بھی دینا چاہے تو نہیں دے سکتا اور نہ اس کا ولی سے سکتا ہے البتہ اگر مال باپ اپنی طرف سے روپے دیں اور بچہ کی ملک نہ کریں مگر اس کے ہاتھ سے دلوائیں اس میں مضائقہ نہیں لیکن اس کی ملک ہوجانے کے بعد کسی کو نہ دینا جائز نہ لیتا - آج لوگ جوش میں آکر بچوں کے دیئے ہوئے پیسوں کو بڑے فخر سے لے لیتے ہیں اور مجمع عام اسکو بتلاتے ہیں کہ یہ معصوم بچہ کا متبرک روپیہ ہے - اب وہ ایک روپیہ سو دوسو میں نیلام ہوتا ہے - اس میں کئی گناہ ہوئے - ایک تو ربوا اور سود کا - دوسرے ریا ونمود کا تیسرے بچہ کے مال لینے کا - آج کل تو بس لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح کام چلے -کاروائی ہوجاوے چاہے گناہ ہو یا ثواب - کسی کے مالی کاموں میں پڑنا مناسب نہیں فرمایا کہ لوگوں میں کسی کے مالی کاموں میں نہیں پڑتا لیکن اس خیال سے کہ مسلمانوں کا مال ضائع نہ ہوجاوے - اس کام کو اپنی طبیعت کے خلاف گوارا کرتا ہوں - تمیل زکٰوۃ کی صورت فرمایا کہ تملیک زکٰوۃ کی صورت یہ ہے کہ کسی غریب آدمی سے کہو کہ مفت کا ثواب لینا چاہو تو کسی سے روپے قرج لیکر فلاں نیک کام میں چندہ میں دے دو ہم تمہارا قرض ادا کر