ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کسی کو نوکر رکھنا چاہتا ہے وہ چور ہے اور آقا کو خبر نہیں اور ایک شخص کو اس کا حال معلوم ہے تو اس کو مطلع کرنا ایسے عیوب پر جائز ہے - البتہ غیبت کر کے اپنے غصہ کا فرد کرنا یہ برا اور بعض اوقات مقصود تو ہوتا ہے شفائے غیظ مگر تاویل سے کوئی دوسری بنا غیبت کرنے کے لئے نکالی جاتی ہے اور اس قسم کی غیبت فقہا اور علماء میں بہت ہے اور یہ بھی برا ہے - اس سے فساق ہی کی غیبت اچھی کیونکہ وہ اس کو غبیت ہی نہیں سمجھتے اور فساق برا جانتے ہیں - امام غزالی نے غیبت کی پوری تفصیل کی ہے - یہاں تک لکھا ہے کہ کسی کے مکان اور کپڑے وغیرہ کو بھی برا کہنا غیبت میں داخل ہے - اور کافر کی برائی جو کفر کے متعلق ہو وہ تو جائز ہے اس کے علاوہ جائز نہیں - بیعت کا طریق فرمایا کہ بیعت کوئی معمولی چیز نہیں - اسلم طریق یہ ہے کہ جس سے بیعت ہونا چاہے ایک مدت معتد بہا تک اس کو جانچے جس کر دو طریق ہیں ایک مصاحبت طولیہ یعنی مدت کافیہ تک اس کے پاس رہے اور یہ احوط ہے دوسرا طریق مکاتیب طولیہ اس سے کچھ طریق پوچھ کر اس پر عمل کرے پھر اپنے احوال سے اس کو اطلاع دے پھر وہ تجویز کرے اس کا اتباع کرے اسے مدت دراز کرتا رہے بعد اس کے اگر دل چاہے تو بیعت کی درخواست کرے پھر دوسرا جو کچھ جواب دے اس پر راضی رہے - علاج طاعون فرمایا کہ اصلاح اعمال وکثرت استغفار کو دفع طاعون میں بڑا دخل ہے - حکم پڑیا کے رنگ کا فرمایا کہ پڑیا کے رنگے ہوئے کپڑے سے نماز پڑھنا بہتر ہے اور پڑھنے میں بھی گجنائش ہے - افضلیت سنن موکدہ کی ' مسجد میں ایک شخص نے دریافت کیا کہ نماز سنت فجر مکان میں پڑھ کر مسجد میں نماز فرض فجر کے لئے جاتا ہوں اس وقت نمز تحیۃ السمجد پڑھ سکتا ہوں یا نہیں - فرمایا کہ اس وقت یہ تحیۃ الوضو