ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
مدار دین وتعلق مع اللہ پر ہے - پس دین کے ساتھ دنیا گو کم ہے مگر لطف ہوتی ہے اور بدوں دین کے خود دنیا بے لطف ہے - اگر کسی دنیا دار کو لطف میں دیکھو تو وہ یا تو اس کے حصہ دین کا اژ ہے یا دیکھنے والے کو اس کی ظاہری حالت سے دھوکہ ہوگیا ہے - اگر اندرونی فی حالت کی تفشیش کی جاوے تو پریشانی ہی ثابت ہوگی یا اس نے حقیقی وراحت کو دیکھا ہی نہیں - وہ صورت لطف کو لطف سمجھ گیا ہے اور راز اس کا وہی ہے کہ لطف وراحت اور چیز ہے اور سامان لطف وراحت اور چیز ہے جن اسباب دنیا کو کوگ سامان راحت سمجھتے ہیں اگر حقیقی راحت نہ ہو تو حقیقت میں واللہ وہ عزاب ہے چنانچہ حق تعالیٰ فرماتے ہیں - الا تعجبک اموالہم واولادہم انما یرید اللہ ان یعزبہم بھا فی الدنیا الخ پس یہ ضووری نیں کہ جس کے پاس سامان راحت نہ ہو اس کو راحت حاصل نہ ہوتو خود اللہ تعالیٰ کی عادت ہے کہ وہ مسلمان تارک دین کو راحت دے محروم کردتے ہیں - ہس دین کا ضرر ایسا ضرر ہے جس سے دنیا کی راحت بھی برباد ہوجاتی ہے - فساد بین الزوجین اصل ہے سینکڑوں کی فساد کی فرمایا کہ میاں بی بی کا فساد سب فسادوں کی مرغی ہے - یعنی سینکڑوں فساد کو پیدا کرتی ہے - امر با لمعروف کا ایک قاعدہ فرمایا کہ کسی پر تشدد یا قطع تعلق کرنے میں مفسد ہ کا اندیشہ ہو اور اس کی طرح سے اضرار کا خوف ہو اور اپنے اندر تحمل کی طاقت نہ ہو اس کو امر بالمعروف سے سکوت کی اجازت ہے باقی جس جو ہمت ہو اس کو سکوت کی اجازت نہیں - اختلاق بالا ثمین کا طریق فرمایا کہ اپنے گنگار بھائیوں ملو مگر ان کو سمجھا ؤ - یعنی ملنے کا حق ادا کرو تو ملو - عورت مرتدہ کے نکاح کا حکم ۔۔ فرمایا کہ عورت مرتدہ ( جو نکاح توڑنے کے لئے مرتد ہوجاوے ) ارتداد کے بعد کسی اور مرد سے نکاح کرسکتی بکلہ شوہر اول ہی سے نکاح پر مجبور کی جاوے گی حکومت سے ورنہ محبوس کی جاوے گی اور اسلام لانے پر مجبور کی جاوے گی -