ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
تو حضرت والا اور خدام ساتھ گئے - جنازہ کو لڑکی کے والد اپنے ہاتھوں پر مدرسہ کے قبرستان تک لے گئے - ( قبرستان بہت ہی قریب تھا اس واسطے جنازہ کو کسی دوسرے نے نہیں لیا ورنہ بدلتے چلنا اعانت ہے ) جب مردہ کو قبر میں رکھا فرمایا قبلہ رخ داہنی کروٹ پر کردو رکھنے والے نے کچھ قبلہ کی طرف کو کردیا - فرمایا بالکل کروٹ پر کردو - جب پٹاؤ دیا گیا تو کچھ کمی تھی جس میں مٹی گرنے کا خیال تھا فرمایا پورا کردو اور ڈھلیے رکھ دو تاکہ مٹی نہ گرے اگرچہ اب مٹی ہے مگر دیکھتی آنکھوں تو اپنے عزیز پر مٹی گرتے نہیں دیکھی جاتی پھر حیکم صاحب نے دریافت کیا کہ پٹاؤ پتھر کا دینا درست ہے یا نہیں - فرمایا ہاں بلکہ لکڑی سے اچھا ہے - کیونکہ از جنس ارض ہے - اور اس سے بھی اچھی کچی اینٹیں یا کچے گھڑے ہیں - پھر قبر درست ہوجانے کے بعد حضرت والا نے کچھ پڑھا پھر سب لوگ بلا اس کے کہ ہاتھ اٹھا کر دعا کریں لوٹ آئے - ( دفن سے واپس ہوتے وقت التزام کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا یا جنازہ کی نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا یہ سب صرف رواج ورسم ہے خفیہ اور بلا التزام مضائقہ نہیں ) امور گیر اختیاریہ کا حکم کسی طالب نے کہا کہ بندہ کا حال بہت خراب ہے جس سے سخت پریشانی ہے قلب متشدد مثل گوار کے ادنیٰ بات پر غصہ آتا ہے - قلب میں میلان الی المعاصی بلکہ بعض اوقات میں احب ہے - طرح طرح کے وسواس آتے ہیں - فرمای سختی اور میلان اور وساوس یہ تینوں امور غیر اختیاریہ سے ہیں جن کی کوئی خاص تدبیر نہیں ذکر اللہ اور طاعت صحبت اہل اللہ کی ملازمت طویلہ سے ان کا از خود ازالہ ہوجاتا ہے - اس وقت آپ کے ذمہ صرف اتنا ہے کہ ان امور کے مقتضا پر عمل نہ کریں پھر آپ پر کوئی مواخزہ نہیں - شفقت علی الخلق صاف گوئی شان تربیت ایک عورت نے حضرت والا کی خدمت میں لکھا کہ میرا شوہر فلاں عہدہ پر ہے اور میری جانب سے بالکل لاپراوہ ہے جو برتاؤ مرد اور عورت منکوحہ میں ہوتا ہے وہ نہیں بلکہ ایک داشتہ عورت رکھے ہوئے ہیں جو میرے مکان سے بیس قدم کے فاصلہ پر ہے شب کو وہاں سوتا اور