ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
مسلمانوں کے دوپیسہ کا نقصان بھی نہ چاہئے فرمایا کہ میرا جی گوارا نہیں کرتا کہ ایک مسلمان کا فضول نقصان دو پیسے کا بھی ہو چنانچہ ایک مرتبہ کسی صاحب نے ایک آن کا ٹکٹ جواب کے لئے بھیجا حالانکہ دو پیسے کا ٹکٹ کافی تھا حضرت والا نے سخت تکلیف اٹھا کر اس کے دو ٹکٹ دو پیسے والے لے اور ایک ٹکٹ کو اندر رکھ دیا دوسرا الفافہ کے اوپر لگایا - قوانین کے مقرر کرنے کا کیا سبب ہونا چاہئے فرمایا کہ اگر اپنی اور دوسروں کی سہولت کے لئے کوئی شخص قوانین مقرر کر لے تو گناہ بھی نہیں مگر تکبر اس کا سبب نہ ہو کچھ مصلحت اور ضرورت اس کا سبب ہو - تعلیم طفلاں کس وقت سے دلانی چاہئے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے زیادہ ضروری چیز کے لئے نماز ہے سات برس قرار دئے تو میں یہی سمجھتا ہوں کہ یہی عمر پرھنے کے لئے مناسب ہے البتہ زبانی تعلیم اور یاد کرادینا یہ پہلے ہی سے جاری رکھے چار برس چار دن چار مہینے اپنی طرف سے تجویز کر کے لوگوں نے اب رسم مقرر کر لی - تربیت کے آثار فرمایا کہ حرف شناسی کے اعتبار سے جاہل محض بھی ہو لیکن تربیت ہو تو وہ بھی کافی ہے - اگر تربیت نہیں ہے تو کتنا ہی بڑا عالم ہے لیکن کچھ بھی نہیں - تربیت وہ چیز ہے کہ ایک شخص لکھنؤ کے بادشاہ کا ذکر کرتے تھے کہ ماما گھر سے شیر خوار بچہ لائی جو نہ بول سکتا تھا نہ کچھ سمجھ سکتا تھا جس وقت باشادہ پر اس کی نظر پڑی فورا جھک کر سلام کیا بادشاہ نے لینے کے لئے ہاتھ پھیلا دیا اس توجہ پر دوبارہ سلام کیا ماما پاس لے آئی بادشاہ نے گود میں لے لیا - گود میں آکر پھر سلام کیا - پھر گود میں وہی بچہ کھیلنا کودنا شروع کردیا دیکھنے والوں کی حیرت تھی کہ ایک شیر خوار بچہ کی یہ حالت - معاصی قابل ترک ہیں ' نہ کہ لزات جسمانیہ مثنوی شریف میں ہے کہ اگر بچہ کو ماں کی پستنا نہ چھڑاوائی جاوے تو وہ عمر بھر دودھ ہی