ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
توکل وتفویض ورضا کی حقیقت فرمایا کہ توکل کی حقیقت یہ ہے کہ تدبیر کر کے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرے مگر شرط یہ ہے کہ وہ تدبیر مباح ہو اور اس میں انہماک نہ ہو - توکل بعض کے لئے مطلق تدبیر ظنی کا ترک کرنا ہے اور بعض کےلئے یہ ہے تدبیر غیر مباح اور انہماک فی التدبیر الماح کو ترک کردے اور تفویض یہ ہے کہ اس بعد اگر تدبیر میں ناکامی ہو یا وہ واقعہ تدبیر سے تعلق ہی نہ رکھتا ہو جیسے غیر اختیاری مصائب تو حق تعالیٰ ہر اعتراض نہ کرے - پس تفویض کی حقیقت توکل کا اعلیٰ درجہ ہے اور اس درجہ علیا کا اثربہ رضا ہے ـ ( التوکل ہدایۃ والتسلیم وانطہ والتفویض نہایۃ ) تکبیر کا ایک علاج فرمایا کہ تکبیر کا ایک علاج یہ ہے کہ عادات قلیل الجاہ لوگوں کے اختیار کئے جاویں مثلا کپڑے میں پیوند لگا کر پہنے بکلہ غیر میل کا پیوند لگا لے- اگر اتنا اور کرے کہ ایک ہفتہ یا ایک مہینہ تو ایسا لباس پہنے تو اس طرح چونکہ نفس کو زیادہ انقباض ہوگا اس لئے زیادہ مجاہدہ اور جلد اصلاح ہوگی - شیخ اور مرید کی مناسبت کے معنیٰ فرمایا شیخ اور مرید کی مناسبت کے معنیٰ یہ ہیں کہ شیخ کی سب باتیں مرید کو پسند ہوں اور مرید کی سب باتیں شیخ کو پسند ہوں اور یہی مناسبت شرط ہے بیعت کی نہ کی تعلیم کی تاکید عصمت اور بربالاباء فرمایا کہ حدیث میں ہے عفوا عن نساء المسلمین نعف نساء کم وبردا آبا کم تبرکم ابناء کم یعنی تم مسلمانوں عورتوں سے بچتے رہو تو تمہاری وعرتیں باعصمت رہیں گی - تم اپنے باپ کا ادب ملحوظ رکھو تو تمہاری اولاد تمہارر ادب کرے گی - اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص دوسروں کی عورتوں پر نظر رکھتا ہے اور ان کی عصمت برباد کرتا ہے اس کی عورتوں کی بھی عصمت برباد ہوجاتی ہے - آخرت میں کفار پر بھی رحمت ہوگی فرمایا کہ اگرچہ کفار پر آخرت میں رحمت خاص نہ ہوگی مگر عام رحمت ایک معنیٰ کہ آخرت میں