ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
معقولات کب نافع ہیں فرمایا کہ معقولات سے اگر اثبات دین فہم شرع میں کام لیا جاوے تو یہ بھی دین ہے اور اگر ابطال شرع کا کام لیا جاوئے تو پھر باغی اور تلبیس ابلیس شقی ہے - جیسے اگر کوئی پوچھے کہ اس کھانے میں کتنی لاگت لگی ہے جہاں آٹا اور گھی دال کو شمار کرتے ہیں وہیں کھانے کی میزان میں لکڑیاں اور اپلے بھی شمار ہوتے ہیں گو وہ کھائے نہیں جاتے مگر کھانے کی خدمت کرتے ہیں اور اس لئے کھانے ہی میں ان کا شمار ہوتا ہے - تمثیل مکروہ ۔۔ فرمایا کہ وضو سے جب تک نماز نہ پڑھی جاوے اس وقت تک دوسرا وضو مکروہ ہے کیونکہ جب اس نے غیر مقصود کو ادائے مقصود سے پہلے مکرر کیا تو اس نے غیر مقصود کو مقصود بنالیا اور یہ حد سے تجاوز ہے - تبلیغ اور مصالح : فرمایا کہ بعض لوگ تبیلغ کو مصالح کے خلاف سمجھتے ہیں ارے میں کہتا ہوں کہ تم اپنے مصالح کو پیس دو مسالہ کو جتنا پیسو گے اتنا ہی کھانا عمدہ ہوگا - کیسا مصالح لئے پھرتے ہو - غذا کا اہتمام کرو - فضول کام میں نہ لگو - نیز سامعین کے مجمع کے کم وبیش ہونے پر بھی نظر نہ کرو کام شروع کردو - پھر اثر بھی ہونے لگے گا - حقیقت تقویٰ : فرمایا کہ تقویٰ کا استعمال زیادہ تر اس خوف کے لئے ہوتا ہے جس میں اجتناب عن المعاصی بھی ہو محض خوف اعتقاد کے لئے کم استعمال ہوتا ہے - تو یوں کہے کہ تقویٰ خوف مقرون بالعمل کو کہتے ہیں اور خشیت خوف اعتقادی کو - اور اصلی شرف جس سے انسان خدا تعالیٰ کے یہاں مکرم ومغزز ہوتا ہے یہی تقویٰ ہے - میراث کے متعلق ایک اہم مسئلہ فرمایا کہ جعلنا کم شعوبا وقبائل لتعارفو یہ شناخت بھی داخل ہے کہ کون ہماراعصبہ ہے اور کون ذوی الارحام اور کون ہم سے دور ہے تاکہ بقدر قرب وبعد نسب ان کے حقوق شرعیہ ادا کئے جاویں اور میراث میں ایک کو دوسرے پر ترجیح دیں اور اس کے سوا اور بھی مصلحتیں ہیں نہ اس لئے کہ ایک دوسرے پر تفاخر کرو -