ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہے اور دوسرے نے غسل کا - بتلاؤ کون شخص ان دونوں میں سے مستحق امامت کا زیادہ ہوگا - انہوں نے جواب دیا کہ وضو کے تیمم پر زیادہ مستحق ہے کیونکہ اس کی طہارت قوی ہے بوجہ اس کے کہ نجاست میں دونوں کے تفاوت تھا اور طہارت دونوں کو یکساں حاصل ہوئی پس جس کی نجاست اخف تھی اس کی طہارت قوی ہوئی میں نے کہا اب فقہا کا جواب سنو وہ یہ کہ تیمم عن الغسل کی امامت افضل ہے کیونکہ تیمم نائب ہے اصل کا اور غسل قوی ہے تطہیر مین بہ نسبت وضو کے اور افضل کا نائب افضل ہوتا ہے - اس لئے غسل کا تیمم افضل ہوا اور یہ مسلم ہے کہ غسل والا افضل ہے امامت میں وضو والے سے لہزا تیمم عن الغسل کی امامت افضل ہوئی انصاف سے وہ کہنے لگے واقعی ہمارا فہم کچھ بھی نہیں - یا شیخ عبد القادر شیئا للہ کی اصل تحقیق ایک شخص یا شیخ عبد القادر شیئا پڑھتے تھے فرمایا کہ میں نے ان سے کہا کہ جب شیخ نہ تھے لوگ کیا پڑھتے ہوں گے اور خود حضرت شیخ کیا پڑھتے تھے - وہ چیز تو یقینا بڑھ کر ہوگی اس سے جس کی بدولت حضرت غوث اعظم اس مرتبہ کو پہنچے تو وہی کیوں نہ پڑھو - ورۃ المعارف میں لکھا ہے کہ میں ایک بار پڑھ رہا تھا یا شیخ عبد القادر شیئا للہ آواز آئی کہ کہہ یا ارحم الراحمین شیئا للہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کلمہ کسی نے غلبہ حال میں کہا ہوگا اصل تو اس کی یہ ہے اور اب وہ رائج ہوگیا بعض باتیں رسم ہوگئیں اگرچہ ابتداء میں غلبہ حال میں صادر ہوئی تھیں جیسے قیام مولود اس کی اصل بھی یہ معلوم ہوتی ہے کہ کسی مجلس میں اتفاقا ذکر شریف میں کسی کو وجد ہوا اور وہ اسی حالت میں کھڑا ہوگیا اور اس کے ساتھ دوسرے لوگ کھڑے ہوگئے جیسا امام غزالی نے لکھا ہے کہ اگع کسی کو وجد ہو اور وہ کھڑا ہوجاوے تو سب کو کھڑا ہوجانا چائے تاکہ اس کو انقباض نہ ہو اب وہ رسم ہوگئی - نسبت وہابی کی تکزیب فرمایا کہ میں نے ایک صاحب سے کہا تھا کہ تم جو ہمیں وہابی کہتے ہو اور ہم کو ابن عبد الوہاب سے نسبت کیا ہے - حالانکہ نسبت تین قسم کی ہے - اول نسبت تلمذ تو وہ ہمارے سلسلہ اساتذہ میں نہیں -