ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
حصین میں بل کل مطیع اللہ فھو ذاکر بات یہ ہے کہ ذکر کے معنی ہیں یاد تو یاد محض زبان ہی سے نام لینے کا نہیں کہتے بلکہ اصل یاد وہ ہے جو سب طریقہ سے ہو - یہ کیا یاد ہے کہ جس کی یا دعویٰ ہے نہ اس سے بات کرے نہ اس کے خط کا جواب دے نہ اس سے ملنے نہ اس کا کہنا مانے - یہ ہر گز یاد نہیں تو جو ذکر بدوں اصلاح کے وہ ایسی ہی یاد کی طرح ہے - اس طریق میں نفع کا مدار مناسبت پر ہے خواہ طبعی ہو خواہ عقلی اور اس کے حصول کا طریق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں نفع کا مدار مناسبت پر ہے - پہلے مناسبت پیدا کرنے کا اہتمام کرنا چاہئے - میں جو لوگوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ کچھ روز یہاں آ کر قیام کرو اور زمانہ قیام میں مکاتبت مخاطبت نہ ہو اس کی صرف یہی وجہ ہے کہ مناسبت پیدا ہو جائے لوگ اس کو بہت ہی سخت شرط بتلاتے ہیں حالانکہ اس کہ ہی سخت ضرورت ہے جب تک یہ نہ ہو مجاہدات ریاضات مراقبات مکاشفات سب بیکار ہیں کوئی نفع نہ ہوگا - ایک مولوی صاحب نے عرض کیا اگر طبعی مناسبت نہ ہو اور عقلی پیدا کرلی جاوے فرمایا کہ کوئی بھی ہو ہونا چاہئے - نفع اسی پر موقوف ہے - تشویش کی چیز پس حق تعالیٰ کی عدم رضا ہے اور تدبیر کے بعد رضا وتفویض سے کام لینا چاہئے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت میرے لڑکے بہت ہی بدشوق ہیں تعلیم کی طرف ان کو قطعا التفات اور رغبت نہیں اس سے میرا قلب پریشان رہتا ہے فرمایا کہ قلب کو پریشان اور مشوش رکھنے کی کیا ضرورت ہے - مومن کو پریشان کرنے والی چیز بجز ایک چیز کے اور کوئی نہیں وہ حق تعالیٰ کی عدم رضا ہے - اس سے تو مومن کے قلب میں جتنئ بھی پریشانی ہو اور جو بھی حالت ہو ہو تھوڑی ہے اور جبکہ رضا کا اہتمام ہے اپنی وسعت اور قدرت کے موافق تو