ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
اور عمل کا قصد نہ کرنا بہیہودہ بات ہے یا کم سے کم فعل لا یعنی تو ضرور ہے اور انجام سوچنے سے اضاعت مال بھی نہ ہوگی کیونکہ اسم میں دنیا و دین دونوں کی خرابیاں پیش نظر ہوجاویں گی - خلاصہ یہ کہ فکر کی ضرورت ہے اور اس کے لئے عمل و ذکر دائم لازم ہے - ترغیب فنا فرمایا کہ بس اپنے سب دوستوں کے لئے چاہتا ہوں کہ اپنے کو ہیچ درہیچ سمجھنے لگیں - تعریف تمکین فرمایا کہ تمکین کے معنی رسوخ نسبت باطنہ کے ہیں جبکہ اخلاق حمیدہ اور ذکر اللہ حال سے مقام بن جائیں - ذکر قلبی کی حقیقت فرمایا کہ قلب سے اللہ تعالیٰ کی طرف با اختیار توجہ کرنا ذکر قلبی ہے دل کی حرکت کو ذکر قلبی نہیں کہتے اور قلب کا یہ اختیاری ذکر عادۃ دائم نہیں ہوتا اور جو بے اختیاری ہو گو دائم ہو وہ حال ہے عمل نہیں اور اس سے ترقی لازم نہیں وفی ہذا قیل - کمال اعمال کو دخل ہے کمال ایمان میں اور اسی طرح اسکا برعکس فرمایا کہ کمال اعمال کو کمان ایمان میں دخل ہے اور کمال ایمان کو کمال اعمال میں دخل ہے پھر اس کمال اعمال سے کمال ایمان ہوتا ہے پھر اس کمال اعمال سے کمال ایمان ہوتا ہے اسی طرح سلسلہ چلاجاتا ہے - نسبت صوفیا کیا چیز ہے فرمایا کہ کثرت ذکر اور دوام طاعت سے جو تعلق خاص ہوجاتا ہے اس کا نام نسبت ہے اور یہ نسبت خاص درو معاصی سے زائل ہوجاتی ہے ہاں اگر تو بہ کرے گا پھر عود کر آئے گی -