ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ایک بار سے زیادہ دن میں کھانا جبکہ بدون بھوک اسراف ہے فرمایا کہ حدیث میں ہے اکثر من اکلۃ کل یوم سرف یعنی ایک دن میں ایک بار سے زیادہ کھانا اسراف ہے - چونکہ '' اسراف '' حاجت اور اباحت کے ساتھ جمع نہیں ہوتا اس لئے حدیث اس صورت پر محمول ہوگی کہ جب دوسری بار بدوں بھوک کے کھائے جیسا اہل تنعم خادمان شکم کی عادت ہے کہ محض ادائے حق وقت کے لئے کھاتے ہیں - موتیٰ کے غیر مسموعات کے ادراک کا حکم فرمایا کہ میت میں مطلق ادراک تو احادیث سوال تکیرین سے باجماع اہل حق ثابت ہے - ادراک مسموعات بھی باختلاف ہیں اہل حق بعض احادیث کا منطوق ہے - چنانچہ سماع موتی کی روایات اور ان کی توجیہ میں اختلاف مشور ہے اور غیر مسموعات کا ادراک اور ان کی طرف توجہ اور ان کے متعلق کوئی قید اثباتا یا نفیا نصوص میں سکوت عنہ ہے اور مسکوت عنہ فالنصوص پر اگر کوئی دلیل صیحح قطعی یا ظنی ہے ایسے ہی کشف ہی کشف سے بعض موتی کا علم بالمستفیض اور قصد افاضہ ثابت ہے - پس اس افاضہ کا بدرجہ ظن قائم ہونا جائز ہوگا اور چونکہ دلیل ظنی دوسروں پر حجت نہیں - اس لئے اس کا مطلقا انکار بھی جائز ہے لیکن امر قابل تنبیہ یہ ہے ارواح سے ایسا استفادہ مستفید میں بعض شرائط پر موقوف ہے اس واسطے عام طور پر اس میں مشغول ہونا وقت کو ضائع کرنا ہے - نیت کے ساتھ عمل ماذون فیہ ہونا بھی ضروری ہے فرمایا کہا اجر مطلق نیت پر موعود نہیں بلکہ کامذون ہونا بھی شرط ہے - مثلا کوئی ناچ اس لئے کرائے کہ کوگ جمع ہوں تو وعظ کہلاؤں گا ناجائز ہوگا - حزب البحر کا حکم فرمایا کہ عام طور پر قلوب میں اعتقاد حزب البحر کی ایسی وقت ہے کہ ادعیہ موثور کی وہ وقعت نہیں اور اس کا غلو ہونا ظاہر ہے - پس اس کا درجہ درد قابل ترک ومنع ہے -