ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
اور کسی دوسرے کام لگ جایا کیجئے اور حق تعالیٰ سے بالحاح وزاری دعا مانگا کیجئے کہ مجھے ان آفات سے محفوظ رکھئے - دعا یقینا اثر ہوتا ہے ہر مشکل میں آسانی پیدا ہوجاتی ہے - امتحان طلب صادق ؛ گھر والوں کو نماز پڑھوانا ' مہمان کو بعض قواعد کا پابند بنانا ایک جولا شاملی سے آیا اور بیعت ہونے کی درخواست کی فرمایا اس سے پہلے کبھی مجھ سے ملے ہو یا نہیں - عرض کیا ہاں رمضان میں اور چند آدمیوں کے ساتھ آیا تھا تو آپ نے فرمایا تھا کہ بعد رمضان آنا - اب حاضر ہوا ہوں - فرمایا متصل رمضان کے کیوں نہیں آیا عرض کیا کوئی ساتھ کو نہ ملا اس واسطے نہ آسکا - فرمایا اب بھی تو اکیلے ہی آئے ہو - ساتھی تو اب بھی تمہارے ساتھ نہیں ہے عرض کیا ساتھی کا انتظار کرتے کرت یہ دن آگیا جب کوئی نہ ملا تو اکیلے چلا آیا - فرمایا یہ غلطی ہے یاد کر لو کہ دین کے واسطے کبھی ساتھی مت ڈھونڈنا ممکن ہے کہ وہ ساتھی شوق سے نہ آیا ہو اپنے اور کسی کام سے آیا ہو - دیکھا دیکھی بیعت میں بھی شریک ہونے لگے تو اس کو میں کیسے بیعت کروں گا پھر پوچھا تم کسی رسم میں عرس وغیرہ میں پیران کلیر میں یا بنت میں جایا کرتے ہو یا نہیں - عرض کیا کبھی نہیں پوچھا تمہارے بیوے بچے ہیں - عرض کیا ہاں فرمایا تم اور تمہاری بیوی نماز پڑھتے ہو یا نہیں عرض کیا میں تو پڑھتا ہوں اور وہ بھی پڑھتی ہے مگر آج کل بیمار ہے - اسی واسطے آج کل نہیں پڑھتی فرمایا مرض میں نماز معاف نہیں ہوجاتی - اس وقت میں نماز پڑھوانا تمہارے ذمہ ہے چھوڑنے سے صرف وہی گنگار نہ ہوگی تم بھی گنگار ہوگے - نماز ایسی کیا مشکل چیز ہے اہتمام کے ساتھ پڑھواؤ - اور جتنی مرض میں مجبوری ہوتی ہے اتنی ہی نماز بھی تو مرض کی سہل ہوتی ہے پھر حضرت والا نے اس کو بیعت کیا اور تعلیم فرمایا کہ رات کو تجہد آٹھ رکعت پڑھا کرو دو دو رکعت کر کے اور ان میں اختیار ہے کوئی سی سورت پڑھا کرو - قل ہو اللہ کی قید نہیں - پھر تہجد کے بعد لا الٰہ الا اللہ ایک ہزار بار ضرب کے ساتھ - اتنا جہر نہ ہو کہ پاس کے آدمی جاگ جاویں ورنہ بجائے ثواب کے گناہ ہوگا - اور بہتر یہ ہے کہ تہجد پچھلی رات میں پڑھاجاوے اگر نہ ہوسکے تو بعد عشاء کے سہی - یہ رات کے